حضرت علی کے یوم شہادت پر آج کراچی،لاہور اور راولپنڈی میں ماتمی جلوس برآمد ہوئے، اس موقع پر سیکورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے۔
19رمضان کو سجدے میں ضرب کھا کر کامیاب ہونے والے فاتح خیبر کی شہادت 21رمضان کو ہوئی اور ان کی شہادت کی یاد میں سخت سیکیورٹی حصار میں ملک بھر میں آج جلوس نکالے گئے۔
یوم علی پر کراچی میں نشتر پارک میں مجلس عزا برپا ہوئی،جلوس برآمد ہوا جو ہزاروں سوگواروں کی نوحہ خوانی کے ساتھ اپنے روایتی راستوں سے گزرتا ہوا امام بارگاہ حسینیہ ایرانیاں پر ختم ہوا۔
لاہور میں بھی غم علی میں موچی دروازے سے جلوس نکالایا،عزادار سارے راستے شہادت امام علی پر نوحے پڑھتے رہے،ماتم کرتے رہے،جلوس کربلا گامے شاہ پر اختتام پذیر ہوا۔
راولپنڈی میں بھی یوم علی پر جلوس نکالا گیا،حضرت علی کرم اللہ وجہہ کےیوم شہادت پر ملک کے دوسرے میں بھی مجالس کا اہتمام کیا گیا اور جلوس نکالے گئے۔
ملتان میں یوم علی کا مرکزی جلوس کاشانہ حیدر چاہ بوہڑ والاسے برآمد ہوا اور کاشانہ شبیر، لال کرتی پہنچ کر ختم ہوگیا، دوسرا مرکزی جلوس امام بارگاہ ناصرآباد سے برآمد ہوا جو رات 10 بجے کےبعد آستانہ لال شاہ پہنچ کرختم ہوگا۔
جھنگ میں ڈیرہ نواباں جھنگ سے جبکہ گوجرانوالہ میں امام بارگاہ حسینیہ سے مرکزی جلوس نکالے گئے۔
ڈیرہ غازی خان، بھکر اور پنجاب کے دیگر چھوٹے بڑے شہروں میں بھی جلوس نکالے گئے اور مجالس کا اہتمام کیا گیا، فیصل آباد میں بھی مجالس کا اہتمام کیا گیا، جن میں بڑی تعداد میں عزاداروں نے شرکت کی۔
حیدرآباد میں یوم شہادت حضرت علی کاجلوس کربلا دادن شاہ سے برآمد ہوا اور قدم گاہ مولا علی پر ختم ہوا۔
روہڑی میں شاہ نجف امام بارگاہ سے برآمد ہونے والا مرکزی جلوس کوٹ یعقوب علی شاہ پر ختم ہوگیا۔ لاڑکانہ میں امام بارگاہ بہادر حسین شاہ اورجعفری امام بارگاہ سے جبکہ نوابشاہ، بدین اور سندھ کے دیگر شہروں میں بھی جلوس برآمد ہوئے۔
ڈیرہ اسماعیل خان میں یوم علی کےسلسلےمیں تین امام بارگاہوں میں مجالس ہوئیں۔
پاراچنار سمیت کرم ایجنسی بھر میں 300 سے زائد امام بارگاہوں میں ماتمی مجالس ہوئیں، جن میں ہزاروں عزاداروں نے شرکت کی۔
گلگت میں یوم شہادت حضرت علی کامرکزی جلوس ڈاک پورہ محلہ سے برآمد ہوا جبکہ اسکردو سمیت گلگت بلتستان کے دیگر شہروں میں مجالس ہوئیں اور جلوس نکالے گئے۔