چینی قونصل جنرل یانگ ین ڈونگ کا کہنا ہے کہ پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے، قطر نے بھی سی پیک میں شمولیت کے لیے دلچسپی ظاہر کی ہے جبکہ تجارت کے فروغ کے لیے ون بیلٹ ون روڈ منصوبہ گوادر سے افغانستان تک جائے گا۔
انہوں نے کراچی میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کے دوران کہا کہ کوئی بھی ملک سی پیک میں سرمایہ کاری کر سکتا ہے اس حوالے سے حال ہی میں قطری حکام نے سی پیک کا حصہ بننے میں دلچسپی کا اظہار کیا ہے.
ایک سوال کے جواب میں چینی قونصل جنرل نے کہا کہ سی پیک کے بارے میں یہ تاثر غلط ہے کہ اس منصوبے میں صرف چینی انجینئرز یا ماہرین کام کر رہے ہیں بلکہ موجودہ صورتِ حال میں پاکستانی انجینئرز اور ماہرین کی ایک خاص تعداد بھی سی پیک کا حصہ ہے۔
اپنے دفتر میں ہونے والی گفتگو کے دوران انہوں نے کہا کہ پاکستان اور چین سی پیک کے ساتھ ساتھ بلوچستان میں مقامی لوگوں کا طرزِ زندگی بدلنے کے لیے بھی کام کر رہے ہیں، بالخصوص گوادر کی مقامی آبادی کو مختلف بنیادی انسانی سہولتیں فراہم کی جا چکی ہیں جبکہ پینے کے صاف پانی کی فراہمی کا منصوبہ تکمیل کے آخری مراحل میں ہے۔
چینی قونصل جنرل نے بتایا کہ گوادر شہر میں سولر لائٹس لگانے کے منصوبے پر بھی کام تیزی سے جاری ہے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ گوادر میں انٹرنیشنل ایئر پورٹ کی تعمیر مکمل ہو چکی ہے، اسٹیٹ آف دی آرٹ منصوبے کا افتتاح بہت جلد ہونے والا ہے۔
چینی قونصل جنرل ینگ ین ڈونگ نے ’ون بیلٹ ون روڈ‘ کا تذکرہ کرتے ہوئے اس منصوبے میں توسع پروگرام کا بتایا اور کہا کہ ون بیلٹ ون روڈ منصوبہ گوادر سے افغانستان تک جائے گا جس سے اس خطے میں تجارت کو فروغ ملے گا۔