• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
ملاقات میں ملک کی سیاسی صورت حال سمیت اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
ملاقات میں ملک کی سیاسی صورت حال سمیت اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

ملکی سیاست میں مفاہمت کی بازگشت سنائی دینے لگی، ایک دوسرے کی سخت حریف سیاسی جماعتوں پاکستان تحریک انصاف اور جمعیت علماء اسلام (ف) کے درمیان 2018 کے بعد پہلا باضابطہ رابطہ ہوگیا۔ 

سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی زیر قیادت پاکستان تحریک انصاف کے وفد نے مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کی۔ 

وفد نے مولانا سے ان کی خوش دامن کے انتقال پر تعزیت کی اور ملکی سیاسی حالات پر بھی تبادلہ خیال کیا۔

پی ٹی آئی وفد سابق اسپیکر اسد قیصر کی سربراہی میں مولانا فضل الرحمان کی رہائش گاہ پہنچا، وفد میں سابق وفاقی وزیر علی محمد خان اور بیرسٹر محمد علی سیف بھی شامل تھے۔

پی ٹی آئی وفد نے مولانا فضل الرحمان سے ان کی خوش دامن کی وفات پر تعزیت کی اور ملکی سیاسی صورت حال پر گفتگو کی۔ 

چند روز قبل مولانا فضل الرحمان نے تجویز پیش کی تھی کہ تمام سیاسی جماعتوں کو ایک دوسرے کے لیے گنجائش پیدا کرنی چاہیے۔ 

حالیہ دنوں میں مولانا فضل الرحمان سے سابق صدر آصف زرداری، سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار، سابق وزیراطلاعات محمد علی درانی بھی ملاقاتیں کرچکے ہیں۔

محمد علی درانی نے مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کے بعد دعویٰ کیا تھا کہ مولانا سیاسی مفاہمت کے لیے کردار ادا کرنے پر رضامند ہیں۔

قومی خبریں سے مزید