کراچی آرٹس کونسل اور آئی بی اے یونیورسٹی سکھر کے اشتراک سے دو روزہ پاکستان لٹریچر فیسٹیول 2023 (سکھر چیپٹر) کے حوالے سے آئی بی اے سکھر کے کیمپس 1 آڈیٹوریم میں پریس کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔
اس موقع پر صدر کراچی آرٹس کونسل محمد احمد شاہ، وائس چانسلر آئی بی اے یونیورسٹی سکھر پروفیسر ڈاکٹر آصف احمد شیخ، میئر سکھر بیرسٹر ارسلان اسلام الدین شیخ، چیئرمین ڈسٹرکٹ کونسل سکھر سید کمیل حیدر شاہ، ڈاکٹر ایوب شیخ، ایچ او ڈی، آئی بی اے سکھر عبدالواحد قاضی اور سکھر آرٹس کونسل کے صدر ممتاز بخاری نے فیسٹیول کے حوالے سے بریفنگ دی۔
اس موقع پر صدر کراچی آرٹس کونسل محمد احمد شاہ نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان لٹریچر فیسٹیول کا افتتاح 28 اکتوبر کو کریں گے، آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی سندھ کی ثقافت کو فروغ دے رہا ہے۔
انہوں نے کہا ثقافت کے ذریعے ہم مختلف سماج میں بٹے لوگوں کو ایک جگہ اکٹھا کرنا چاہتے ہیں، میں نے 16سال سے آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی کو سنبھالا ہوا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم امریکہ کے شہروں شکاگو اور ہیوسٹن میں اردو کانفرنس، لاہور اور کشمیر میں پاکستان لٹریچر فیسٹیول کرچکے ہیں، آئی بی اے سکھر کا مکمل تعاون ہمارے ساتھ ہے جس پر میں ان کا شکر گزار ہوں، مجھے یقین ہے کہ سکھر میں ہونے والا پاکستان لٹریچر فیسٹیول لاہور سے بڑا فیسٹیول ہوگا، پورے سندھ سے یونیورسٹیوں کے طلباء فیسٹیول میں شرکت کر رہے ہیں۔
وائس چانسلر آئی بی اے یونیورسٹی سکھر پروفیسر ڈاکٹر آصف احمد شیخ نے کہا کہ سکھر آئی بی اے آج اپنی مثال آپ ہے، انہوں نے کہا کہ جب میں نے یہ سنا کہ آرٹس کونسل کراچی، سندھ میں پاکستان لٹریچر فیسٹیول کا انعقاد کر رہا ہے تو میں نے احمد شاہ سے فون پر بات کی اور فیسٹیول آئی بی اے سکھر میں کرنے کی درخواست کی۔
آج الحمدللّٰہ دو تین ماہ کی محنت رنگ لے آئی ہے، میں سمجھتا ہوں کہ کراچی کے بعد سکھر میں اس سے بڑا کوئی پروگرام نہیں ہوا ہوگا، یہ نہ صرف آئی بی اے بلکہ پورے سکھر کی عزت ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان لٹریچر فیسٹیول میں ہم اپنے نوجوانوں کو ادب کے ساتھ جوڑ رہے ہیں، فیسٹیول میں آپ کو ہر طرح کے سیشن ملیں گے جس میں ادب، صحافت، تعلیم، سندھی ادب پر بات چیت، مشاعرہ اور میوزیکل پروگرام سمیت کئی دوسرے سیشن شامل ہیں۔
ہم نے ایک فیملی فیسٹیول ترتیب دیا ہے جس کو مختلف کیٹیگریز میں بانٹ دیا ہے، انہوں نے کہا کہ عبدالواحد قاضی نے اس فیسٹیول کے لیے دن رات محنت کی ہے، احمد شاہ کی ٹیم قابل تعریف ہے، وزیراعلیٰ سندھ سکھر میں پاکستان لٹریچر فیسٹیول کا افتتاح کریں گے جبکہ گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری اس کی اختتامی تقریب میں شرکت کریں گے۔
میئر سکھر بیرسٹر ارسلان اسلام شیخ نے کہا کہ آرٹس کونسل کراچی نے اتنے بڑے فیسٹیول کے لئے سکھر شہر کو چنا ہے، میں سمجھتا ہوں کہ یہاں جو بھی لوگ آئیں وہ مہمان نہیں بلکہ میزبان بن کر آئیں، اس میں تعلیم، بچوں پر ہونے والے ظلم اور پرانی روایتوں پر بھی سیشن رکھے گئے ہیں۔ ہمیں اپنی ثقافت کو آگے بڑھانا چاہیے جس میں پاکستان لٹریچر فیسٹیول بہت اہم کردار ادا کرے گا۔
چیئرمین ڈسٹرکٹ کونسل سکھر سید کمیل حیدر شاہ نے کہا کہ سکھر میں ایسے پروگرام بہت کم ہوتے ہیں، آج سے دس پندرہ سال پہلے میں ادب اور ثقافت کے لیے کام کر تا تھا، آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی نے نہ صرف سندھ بلکہ دنیا بھر میں جو کام شروع کیا ہے وہ قابلِ تعریف ہے، انہوں نے کہاکہ لوگ جگہ جگہ جمع ہوتے تھے انہیں ایک پلیٹ فارم مہیا کیا ہے۔
سکھر آرٹس کونسل کے صدر ممتاز بخاری نے کہا کہ اصل میں تو پاکستان لٹریچر فیسٹیول کی شروعات کراچی سے ہوچکی ہے ہم تو صرف اس کا حصہ بننے جارہے ہیں، آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی فن و ثقافت کو فروغ دینے والا پہلا ادارہ ہے، احمد شاہ بین الاقوامی سطح پر فن و ثقافت کے لیے کام کررہے ہیں، سکھر میں نئی قیادت کے بارے میں سیشن رکھا گیا ہے۔
انہوں نے کہاکہ ہمیں سماج میں پھیلی غلطیوں کی نشاندہی کرنی چاہیے، تاکہ اسے صحیح کیا جاسکے، سندھ حکومت فن و ثقافت کے فروغ کے لیے اہم کردار ادا کر رہی ہے۔