• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

چیئرمین پی ٹی آئی، شاہ محمود کیخلاف سائفر کیس، گواہان کے مکمل بیانات قلمبند نہ ہو سکے

اڈیالہ جیل-- فائل فوٹو
اڈیالہ جیل-- فائل فوٹو

سائفر کیس میں کمرۂ عدالت میں موجود گواہان کے مکمل بیانات قلمبند نہیں ہو سکے۔

راولپنڈی اڈیالہ جیل میں آفیشل سیکریٹ ایکٹ خصوصی عدالت میں سائفر کیس کی سماعت ہوئی۔

ذرائع کے مطابق تحریک انصاف کے چیئرمین اور شاہ محمود قریشی بھی کمرۂ عدالت میں موجود تھے جبکہ ایف آئی اے اور وفاقی حکومت کے اسپیشل پراسیکیوٹر بھی عدالت میں موجود تھے۔

سائفر سے متعلق کیس کی سماعت خصوصی عدالت کے جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے کی۔

طلب کردہ 5 سرکاری گواہان بھی کمرۂ عدالت میں موجود تھے جبکہ سائفر کیس میں ایف آئی اے کی ٹیم نے مزید 5 گواہان کو پیش کیا۔

ذرائع کے مطابق سرکاری گواہان کے بیانات کمرۂ عدالت میں ریکارڈ کرنے کا باقاعدہ آغاز ہوا۔

گواہان میں عمران سجاد، عقیل حیدر، شمعون قیصر، ایم افضل، نادر خان،اقرا اشرف، فرخ عباس، حسیب بن عزیز، شبیر اور خوشنود شامل ہیں۔ سرکاری پراسیکیوٹر رضوان عباسی اور سردار شوکت نے گواہان کے بیانات ریکارڈ کرائے تاہم کمرۂ عدالت میں موجود گواہان کے مکمل بیانات قلمبند نہیں ہوسکے۔

ذرائع کے مطابق سائفر کیس میں 10 سرکاری گواہان کی کمرۂ عدالت میں حاضری لگائی گئی اور اب آئندہ سماعت پر جرح اور گواہان کے تفصیلی بیانات قلمبند کیے جائیں گے۔

سائفر کیس میں سرکاری وکلاء عمر اشتیاق اور محمد شرجیل بھی کمرۂ عدالت میں موجود تھے۔

عدالت میں وکلاء صفائی کی جانب سے سماعت ملتوی کرنے کی استدعا پر سائفر کیس کی سماعت 7 نومبر تک ملتوی کردی گئی۔

قومی خبریں سے مزید