کراچی کی عدالت نے گارڈن ایسٹ میں مسقط روڈ پر واقع رہائشی عمارت کی غیر قانونی چوتھی منزل کو گرانے کا حکم دے دیا۔
عدالت میں گارڈن ایسٹ مسقط روڈ پر رہائشی عمارت کی غیر قانونی تعمیرات کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی۔
درخواست گزار کے وکیل نے عدالت کو آگاہ کیا کہ ایس بی سی اے 2022ء میں اپنی رپورٹ میں تسلیم کر چکا ہے کہ عمارت کا چوتھا فلور غیر قانونی ہے۔
درخواست گزار نے عدالت کو بتایا کہ بلڈر کے وکیل نے ایس بی سی اے سے گراؤنڈ پلس تھری کی اجازت لی تھی۔
جس پر عدالت نے ایس بی سی اے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے استفسار کیا کہ غیر قانونی تعمیرات تھی تو مسمار کیوں نہیں کی؟
جسٹس ندیم اختر نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ غیر قانونی تعمیرات میں کوئی رہائش اختیار کر لے گا تو ایس بی سی اے ہاتھ اٹھا لے گا؟ ایس بی سی اے کی ڈیوٹی اور پاور کا خود کو پتہ نہیں؟
اُنہوں نے کہا کہ ایس بی سی اے بد قسمتی سے اپنی ذمے داری پوری کرنے میں ناکام ہو چکا ہے، اگر یہ ادارہ جاگ رہا ہوتا تو غیر قانونی تعمیرات کے کیسز عدالتوں میں نہیں آتے۔
جسٹس ندیم اختر نے کہا کہ ایس بی سی اے کو جگانا پڑتا ہے کہ اُٹھو اپنی ذمے داری پوری کرو۔
عدالت نے ایس بی سی اے کو عمارت کی چوتھی منزل گرانے کا حکم دیتے ہوئے ایس ایس پی ایسٹ اور ڈی سی ایسٹ کو ایس بی سی اے کی معاونت کرنے کا حکم دے دیا۔
اس کے علاوہ عدالت نے تمام متعلقہ اداروں سے 28 نومبر کو رپورٹ بھی طلب کر لی ہے۔