نگراں وزیرِ اعلیٰ سندھ جسٹس ریٹائرد مقبول باقر نے شہرِ قائد کے مختلف علاقوں کا دورہ کیا۔
ترجمان کے مطابق این اے عباسی گورنمنٹ بوائز سیکنڈری اسکول لانڈھی میں صفائی نہ ہونے پر انہوں نے برہمی کا اظہار کیا۔
نگراں وزیرِ اعلیٰ سندھ جسٹس ریٹائرد مقبول باقر نے اسکول میں کیمسٹری اور کمپیوٹر لیبز کو غیر فعال دیکھ کر بھی برہمی کا اظہار کیا اور کہا کہ چاہتا ہوں کہ آپ تمام ایجوکیشن کے افسران کو معطل کروں۔
حکّام نے نگراں وزیرِ اعلیٰ سندھ کو صورتِ حال پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ اسکول کو اساتذہ نہیں دیے جا رہے، تاہم فرنیچر فراہم کیا گیا ہے۔
جس پر جسٹس ریٹائرد مقبول باقر نے ناراض ہوئے ہوئے سوال کیا کہ اگر فرنیچر دیا گیا ہے تو کلاس رومز میں فرنیچر کیوں نہیں ہے۔
اُنہوں نے کہا کہ سندھ حکومت تعلیم کے لیے 27 فیصد بجٹ مختص کرتی ہے لیکن سندھ میں تعلیم کا بجٹ کہاں خرچ ہوتا ہے کچھ معلوم نہیں۔
ترجمان نے بتایا ہے کہ اس موقع پر نگراں وزیرِ اعلیٰ سندھ نے چیف مانیٹرنگ آفیسر حنّان، ڈائریکٹر اسکولز یار محمد اور اسکول ہیڈ ماسٹر مظہر علی کو معطل کر دیا۔