اسلام آباد میں فیٹف کے جنوبی ایشیا پر اثرات اور خطے میں بھارت کے منفی کردار پر کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔ اس موقع پر مقررین نے کہا کہ بھارت عالمی ڈرگ مافیاز کےلیے بینک کا کردار ادا کر رہا ہے۔
اسلام آباد کی قائداعظم یونیورسٹی میں فیٹف کے بھارتی جائزے اور جنوبی ایشیاء پر اثرات سے متعلق منعقدہ کانفرنس میں پی ایچ ڈی اسکالرز اور صحافیوں نے بھی شرکت کی۔
وزیر اعظم کے مشیر برائے خزانہ ڈاکٹر وقار مسعود خان نے کہا بھارت کی جانب سے سیاست کے ذریعے جرائم کی سرپرستی کرنا کوئی نئی بات نہیں ہے، فیٹف کا بھارت جانا ہی یہ ثابت کرتا ہے کہ بھارت سے دہشت گردوں کی مالی معاونت ہو رہی ہے بھارت کو دنیا کے سوالات کے جواب دینا پڑیں گے۔
انہوں نے کہا کہ غیرقانونی اسلحہ کے سودا گر اپنا کالا دھن سفید کرنے کے لیے بالی ووڈ انڈسٹری کو استعمال کرتے ہیں۔ بھارتی اداروں پر عالمی دہشت گردوں اور ڈرگز مافیا کا کنٹرول اقوام عالم کے لیے خطرہ ہے۔
وقار مسعود خان نے مزید کہا کہ اب بھارت کے بھی احتساب کا وقت آگیا ہے اسٹیٹ اسپانسرڈ ٹیررزم کی کلبھوشن اور نجر سنگھ کی صورت میں تازہ مثالیں ہیں، بھارت میں سرمایہ کاری کرنے والے سرمایہ کار اپنے پیسے کا خیال کریں۔
یو این او ڈی سی کے کنسلٹنٹ برائے سائبر کرائم اینڈ فرانزک فتح الدین نے کہا کرپٹو کرنسی کے ذریعے بھارت دہشت گردوں کی مالی معاونت کے لیے منی لانڈرنگ کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارتیوں نے 10 ماہ میں 8 بلین ڈالرز کرپٹو کرنسی سے بھارتی روپوں میں منتقل کروایا، بھارتی کرپٹو کرنسی منی لانڈرنگ میں استعمال ہو رہی ہے۔
کانفرنس سے خطاب میں مقررین کا کہنا تھا کہ افغانستان سے پاکستان میں دہشت گردی کو فنڈ کرنے میں بھارتی ڈرگز مافیا کو استعمال کیا جاتا ہے۔
فیٹف کو چاہیے بھارت کی کیسینو مارکیٹ کھنگالے، افسوس ہے کہ پاکستان چار سوالات نہ دینے کی وجہ سے گرے لسٹ میں چلا گیا، بھارت سے 350 سوال کیے گئے ہیں، جن پر کوئی جواب نہیں دیا گیا۔