چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کے وکیل بیرسٹر سلمان صفدر نے کہا ہے کہ لگ رہا ہے سائفر کا ٹرائل بہت تیزی اور جلد بازی سے کیا جارہا ہے، گواہان پر اور پراسیکیوٹر پر بہت دباؤ ہے۔
اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر سلمان صفدر کا کہنا تھا کہ ایک کے بعد ایک گواہ پیش کیا گیا۔ ایسا لگ رہا کہ وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) پر بہت بوجھ ہے۔
انکا کہنا تھا کہ وزارت خارجہ کے 3 گواہوں کو پیش کیا گیا، مقدمے کا مدعی وزارت داخلہ ہے جس کی جانب سے کوئی شکایت کبھی نہیں لگائی گئی۔
چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل نے کہا کہ لگ رہا ہے کہ سائفر کا ٹرائل بہت تیزی اور جلدبازی سے کیا جارہا ہے، گواہان پر اور پراسیکیوٹر پر بہت دباؤ ہے۔ دباؤ میں آج بیانات دیے گئے۔
انکا کہنا تھا کہ شاہ محمود قریشی کی جانب سے کوئی بات ہوتی تو وزارت خارجہ اس کی مدعی ہوتی۔
بیرسٹر سلمان صفدر نے کہا کہ جمعہ کو 3 گواہان کو طلب کیا گیا، ایسا لگ رہا ہے کہ اسی ماہ 6 گواہان کے بیانات کو مکمل کیا جائے۔ امید کرتے ہیں کہ آئندہ ہفتے ٹرائل میں تیزی نہیں کی جائے گی۔
انکا کہنا تھا کہ سارے الزامات کے حوالے سے شاہ محمود قریشی نے آگاہ کیا، ہمیں کمرہ میں ویسے ہی بھیج دیا جاتا ہے، نہ کوئی کاغذ، نہ کوئی فائل دی جاتی ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ فارن فنڈنگ کیس سمیت زیبا جج کیس زیرو ہو چکا ہے، اب سائفر کیس رہ گیا ہے۔