پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما خورشید احمد شاہ کا کہنا ہے کہ جیل جانے سے سیاستدانوں کا قد بڑھ جاتا ہے، نواز شریف 4 دن جیل چلے جاتے تو ان کا سیاسی قد بڑھ جاتا۔
خورشید شاہ نے اپنے تازہ بیان میں مسلم لیگ ن پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ترقی کے دعوے کرنے والوں نے موٹر ویز بنانے کے علاوہ کیا کِیا ہے؟ وزیرِ اعظم ہاؤس آج بھی ان کے ہاتھ میں ہے جن کے ہاتھ میں پہلے تھا۔
انہوں نے کہا کہ اگر کسی کو زبردستی اقتدار پر بٹھایا گیا تو اس سے ملک کا نقصان ہو گا، کسی کو زور زبردستی لایا گیا تو حکومت نہیں چلے گی، سلیکشن ہوئی تو ملک کا فائدہ نہیں بلکہ نقصان ہو گا۔
خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ دنیا بھر میں ووٹ ڈالتے وقت کسی کی مداخلت نہیں ہوتی۔
انہوں نے 2024ء میں ہونے والے عام انتخابات سے متعلق کہا ہے کہ سیاسی جماعتوں کا استحقاق ہے کہ وہ الگ الگ الیکشن لڑیں یا اتحاد کر کے، الیکشن میں ہمارا گھوڑا اکیلا ہے، ہر پارٹی کی خواہش ہوتی ہے کہ وزیرِ اعظم اس کا ہو۔
پی پی رہنما کا مزید کہنا ہے کہ ہم پیپلز پارٹی الزام تراشی کی سیاست نہیں کرتی، عوام کے سامنے جوابدہ ہیں، نگراں حکومت کہتی ہے کہ فلسطین کے مسئلے پر ہم کچھ نہیں کر سکتے، نگراں حکومت کو فلسطین کے مسئلے پر آواز بلند کرنی چاہیے۔
خورشید شاہ نے یہ بھی کہا ہے کہ فلسطین کی صورتِ حال پر مسلمانوں کی بے بسی نظر آتی ہے۔