پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما و سینئر وکیل لطیف کھوسہ کا کہنا ہے کہ نواز شریف کو بادشاہ سلامت اور چیئرمین پی ٹی آئی کو نکالنے کے لیے اسکرپٹ پر کام ہوتا رہے گا۔
لطیف کھوسہ نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں عدالتوں سے انصاف کی توقع ہے، خدارا آئین پر عمل کیا جائے، لوگوں کو بنیادی حقوق دیے جائیں۔
اُنہوں نے کہا کہ اس سے قبل لیبیا، افغانستان، مصر، عراق میں انتشار پیدا کیا گیا اور بیرونی مداخلت نے ان ممالک کو تباہ کر دیا، ہم نے تاریخ سے سبق نہیں سیکھا، تاریخ سے سبق سیکھنا چاہیے۔
سینئر وکیل نے چیئرمین پی ٹی آئی کے جیل ٹرائل کے بارے میں کہا کہ جیل کا ٹرائل کوئی ٹرائل نہیں ہوتا یہ خفیہ ہوتا ہے۔
اُنہوں نے کہا کہ نیب والے خود چل کرپی ٹی آئی چیئرمین کے پاس آئیں گے اور تفتیش کریں گے۔
لطیف کھوسہ نے کہا کہ پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ لوگ مجھ پر اعتماد کرتے ہیں، ٹرسٹ لوگوں کوفائدہ دینے کے لیے کھولی گئی تو لوگوں نے اس پر بھی اعتماد کیا، لوگوں کی تعلیم کے لیے نمل یونیورسٹی بنائی، میں نے یا میرے خاندان نے کسی جگہ کوئی مفاد نہیں لیا لیکن مجھ پرجھوٹا مقدمہ بنا کر لوگوں کے اعتماد کو ٹھیس پہنچائی گئی۔
اُنہوں نے کہا کہ حسن نواز نے ون ہائیڈ پارک منہگے داموں خریدا جس پر کرائم ایجنسی نے تحقیقات کیں لیکن 190 ملین پاؤنڈ کیس میں کسی کو نہیں بلایا گیا صرف پی ٹی آئی چیئرمین کو گرفتار کیا گیا، اب کیس کی سماعت منگل کو دن 2 بجے تک ملتوی کی گئی ہے، بشریٰ بی بی کی ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست پر بھی سماعت منگل کو ہوگی۔
سینئر وکیل نے یہ بھی بتایا ہے کہ چیئرمین نیب نے بشریٰ بی بی کے کوئی وارنٹ گرفتاری جاری نہیں کیے۔