چینی تھنک ٹینک سینٹر فار چائنا اینڈ گلوبلائزیشن کے نائب صدر مسٹر وکٹر گاؤ کا کہنا ہے کہ دنیا میں کچھ طاقتیں چین اور پاکستان کی بڑھتی دوستی نہیں دیکھنا چاہتیں۔
وکٹر گاؤ نے ’جیو نیوز‘ کو دیے گئے انٹرویو میں کہا ہے کہ پاک چین دوستی کے مخالف نہیں چاہتے کہ پاکستان بہتر رابطوں کے منصوبوں سے جڑے، وہ یہ بھی نہیں چاہتے کہ پاکستان معاشی طور پر مضبوط ہو اور معاشی ترقی کے لیے یہاں کوآرڈینیشن ہو۔
اُنہوں نے کہا کہ میں ان ممالک کےنام نہیں لیناچاہتا تاہم سی پیک کی مخالفت کرتے ممالک کی فہرست بڑی واضح ہے، پاکستان کے پڑوسی بی آر آئی کا حصّہ نہیں، وہ بضد ہیں کہ یہ وہاں سے گزرے جہاں کے وہ دعویدار ہیں لیکن چین اور پاکستان اس بات سے متفق نہیں۔
چینی تھنک ٹینک سینٹر کے نائب صدر کا کہنا ہے کہ چین اور پاکستان ایک پیج پر ہیں، ہم اس منصوبے کو اکٹھے کرنا چاہتے ہیں اور چاہتے ہیں کہ اس کے زیادہ سے زیادہ فوائد حاصل ہوں۔
اُنہوں نے کہا کہ پاکستانی عوام ،حکومت اور فوج کا شکریہ ادا کرتا ہوں، پاکستان نے چینی ورکرز، انجنیئرز، اساتذہ، سرکاری حکّام کی سیکیورٹی کے لیے ہر ممکن تعاون کیا۔
وکٹر گاؤ نے کہا کہ دنیا کے کسی بھی حصّے میں کچھ ہو اس کی خبر چین میں جنگل کی آگ کی طرح پھیلتی ہے، اگر کسی چینی باشندے کی زندگی ضائع ہو تو وہ خبر بھی جنگل کی آگ کی طرح پھیلے گی۔
چینی تھنک ٹینک سینٹر کے نائب صدر کا کہنا ہے کہ اس سے بے چینی اور مایوسی پیدا ہو گی، یہ معاشی تعاون کے لیے اچھا نہیں ہو گا، ہم پاکستان میں کام کرتے چینیوں کے ساتھ پاکستانی عوام کے لیے بھی تعاون کے خواہاں ہیں۔
اُنہوں نے کہا کہ اگر آپ استحکام کی اہلیت نہیں رکھتے تو غیر ملکی سرمایہ یہاں آنے سے گریز کرے گا، غیر ملکی سرمایہ شیلف کر دیا جائے گا یا روک دیا جائے گا تو ملک و عوام کو نقصان ہو گا۔
وکٹر گاؤ نے کہا کہ چین اور پاکستان کو جدید راہیں اختیار کرنا ہوں گی، ہمیں چینی اور پاکستانی ورکرز کے تحفظ کے لیے آرٹیفیشل انٹیلیجنس کو استعمال کرنا ہو گا۔
اُنہوں نے یہ بھی کہا کہ انتخابات میں پاکستانی عوام اپنے طریقہ کار کے تحت جس بھی رہنما کا انتخاب کریں چین اس کا احترام کرتا ہے۔