انسداد دہشتگردی عدالت نے ڈیفنس کار حادثے میں 6 افراد کی موت کے کیس میں ملزم افنان کے جسمانی ریمانڈ میں 5 روز کی توسیع کردی۔
عدالت میں جج عبہر گل نے پولیس کی درخواست پر ڈیفنس کار حادثے میں 6 افراد کی موت کے کیس کی سماعت کی۔
سماعت کے دوران مقدمے کے مدعی رفاقت علی اپنے وکلاء کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے۔
پولیس نے جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر ملزم افنان کو بھی عدالت میں پیش کیا۔
ملزم کے وکیل نے عدالت میں دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ملزم پر دہشتگردی کی دفعات نہیں لگتیں اور مجھے پہلے جسمانی ریمانڈ پر بھی اعتراض ہے۔
ملزم کے وکیل نے کہا کہ مجھے پہلے جسمانی ریمانڈ پر بھی اعتراض ہے، ملزم کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجا جائے۔
دوسری جانب مدعی کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ملزم کے وکیل نے گزشتہ جسمانی ریمانڈ کو ہائی کورٹ میں چیلنج نہیں کیا، قتل کی دفعات کے خلاف تحفظ فراہم کرنے کی درخواست ملزم کے وکیل نے واپس لے لی ہے۔
مدعی کے وکیل نے کہا کہ قتل کی دفعات کےخلاف تحفظ فراہم کرنے کی درخواست ملزم کے وکیل نے واپس لے لی ہے، پولیس کو تفتیش تیز کرنی چاہیے۔
عدالت نے ملزم کے جسمانی ریمانڈ میں 5 روز کی توسیع کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر تفتیشی افسر سے رپورٹ طلب کر لی۔
مدعی رفاقت علی نے انسداد دہشت گردی عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مجھے دھمکیاں دی جارہی ہیں ، دباؤ ڈالا جارہا ہے، دھمکیوں میں کہا جاتا ہے کہ آپ کے پیچھے ایک بیٹا ہے اور تین بیٹیاں ہیں، کہتے ہیں ابھی تو آپ کیس لڑ رہے ہیں بعد میں آپ پچھتاؤ گے۔