میئر کراچی مرتضیٰ وہاب کا کہنا ہے کہ کراچی میں شہباز شریف نے کے فور کا پانچویں بار افتتاح کیا، اکتوبر 2024ء میں اس پروجیکٹ کو مکمل ہونا تھا، بجٹ میں 125 ارب روپے کیوں نہیں رکھے گئے۔
مرتضیٰ وہاب نے کراچی کے مقامی ہوٹل میں ماحولیاتی تبدیلی سے متعلق ورکشاپ میں شرکت کی۔
اُنہوں نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کراچی میں موسمیاتی تبدیلی سے متعلق مختلف اقدامات کیے جا رہے ہیں، کڈنی ہل اور کلفٹن بیچ کے نزدیک اربن فاریسٹ تعمیر کیے گئے ہیں لیکن پودے لگانا کافی نہیں، ان کی دیکھ بھال بھی ضروری ہے۔
میئر کراچی نے بتایا کہ کے ایم سی پارکنگ کے لیے جگہیں مختص کر رہی ہے، ماحول میں بہتری کے لیے گاڑیوں کی فٹنس اور کارخانوں کے دھوئیں کو کنٹرول کرنا ہو گا۔
اُنہوں نے کہا کہ گلستانِ جوہر میں انڈر پاس بنانے پر بے جا تنقید کی گئی لیکن ہم تنقید سے نہیں گھبراتے، کراچی میں ترقیاتی کام جاری رکھیں گے۔
مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ پیپلز پارٹی ہر علاقے میں بلا تفریق کام کر رہی ہے، ہفتے کو شیر پاؤ کالونی کرکٹ اسٹیڈیم کا افتتاح کرنے جا رہے ہیں، پیپلز پارٹی نے جن منصوبوں کا آغاز کیا تھا وہ مکمل کیے جائیں گے۔
اُنہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو کی قیادت میں بہتری کے سفر کو جاری رکھیں گے، موسمیاتی تبدیلی سے متعلق مختلف اقدامات کیے جا رہے ہیں، ماحول میں بہتری کے لیے گاڑیوں کی فٹنس اور کارخانوں کے دھوئیں کو کنٹرول کرنا ہو گا۔
میئر کراچی نے کہا کہ ایک زمانے میں یہاں صرف اور صرف ایم کیو ایم کا دباؤ ہوتا تھا، اب کراچی تبدیل ہوتا ہوا نظر آ رہا ہے، مشاورت ضرور کرتا ہوں لیکن مداخلت پر یقین نہیں رکھتا۔
میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے آج منظور کالونی برساتی نالے اور سیوریج لائن منصوبے کا بھی افتتاح کیا۔
منصوبے کا افتتاح کرتے ہوئے مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ کوشش کریں گے کہ مقررہ مدت سے پہلے نالے کی تعمیر کو مکمل کر لیں، 246 ملین روپے کی لاگت سے منصوبے کو مکمل کیا جائے گا۔
اُنہوں نے کہا کہ جہاں سے ہم منتخب نہیں ہوئے ہم وہاں بھی کام کر رہے ہیں، کچھ لوگ اتحاد بنا رہے ہیں، کچھ توڑ رہے ہیں لیکن پیپلز پارٹی سڑکوں پر کام کر رہی ہے۔
میئرکراچی نے کہا کہ کورنگی کاز وے کا کام رکا ہوا ہے جلد شروع ہو جائے گا، لاکھوں کی تعداد میں سفر کرنے والوں کو بھی ریلیف ملے گا، شیر پاؤ کالونی کے عوام سے کیا گیا وعدہ وفا ہونے جا رہا ہے۔
اُنہوں نے کہا کہ ملیر ایکسپریس وے پر بھی تیزی سے کام جاری ہے، کورنگی کازوے پر پل کی تعمیرات کا کام شروع کرنے جا رہے ہیں، شہر کے مختلف علاقوں میں ترقی اور بہتری کا سفر جاری ہے اور پیپلز پارٹی پرتنقید کرنے والوں کو بتا دوں کہ ہر ٹاؤن کو 25 کروڑ روپے دیے ہیں۔
مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ خوف و ہراس اور ڈر کی سیاست شہر سےختم ہو چکی ہے، کالا باغ پر ایم کیو ایم اور ن لیگ کا کیا خیال ہے؟
اُنہوں نے کہا کہ سیاسی ایڈجسٹمنٹ ہوتی ہے لیکن رائے تبدیل نہیں ہوتی، مسلم لیگ ن کا شیر ڈھیر اور پتنگ کا بو کاٹا ہو گا، بجٹ میں کے فور کا 125 ارب نہیں رکھا گیا، ایم کیو ایم والے کیوں یہ سوال نہیں پوچھتے؟