سابق وزیرِاعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ 9 مئی کو فوج میں تختہ الٹنے کی سازش کی گئی،غداری کو کوئی برداشت نہیں کرتا،چاہے ڈکٹیٹر شپ ہو یا جمہوریت ہو،9 مئی کے آلہ کاروں کی سہولت کاری ملک دشمنی ہے۔
لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف کا کہنا ہے کہ لیول پلیئنگ فیلڈ یہ ہے کہ نواز شریف اسلام آباد کی عدالت میں پیش ہو رہے ہیں اور میں انصاف کے لیے لاہور کی عدالت میں پیش ہوا۔
ان کا کہنا ہے کہ پنجاب میں میرے دور میں شوگر ملز کو سبسڈی نہیں دی گئی، میں نے سال 15-2014ء میں سندھ سے قیمت زیادہ رکھی، اس وقت مجھ پر پریشر ڈالا گیا لیکن میں نے کسانوں کا نقصان نہیں ہونے دیا۔
شہباز شریف کا کہنا ہے کہ میں نے کہا کہ یتیموں اور بیواؤں کا پیسہ ہے، شوگر ملز مالکان کے لیے سبسڈی نہیں دوں گا، میں نے ڈائریکٹ کسان کو فائدہ پہنچایا، اپنے دورِ حکومت میں جتنے بھی بیرونِ ملک کے دورے کیے اپنی جیب خرچ سے کیے، آج میں اس عدالت میں حاضر ہوا، آج ہی نواز شریف اسلام آباد کی عدالت میں انصاف کے لیے حاضر ہوں گے، عدالتیں ہمارے لیے قابلِ احترام ہیں۔
انہوں نے کہا کہ نواز شریف سے لے کر پورے شریف خاندان نے جو صعوبتیں جھیلیں وہ ریکارڈ کا حصہ ہیں، میاں نواز شریف کو ہتھکڑیاں لگوائی گئیں، انہوں نے جیلیں کاٹیں، خود کو قانون کے سامنے پیش کر دیا ہے۔
سابق وزیرِ اعظم کا کہنا ہے کہ 9 مئی کے آلہ کاروں کی سہولت کاری ملک دشمنی ہے، 9 مئی کو ایک سازش کی گئی، 9 مئی کو فوج میں تختہ الٹنے کی سازش کی گئی، غداری تو کوئی جمہوری حکومت بھی برداشت نہیں کرتی۔
مسلم لیگ ن کے صدر نے کہا کہ نواز شریف ان شاء اللّٰہ انتخابی مہم میں اپنے منشور کا اعلان کریں گے، الیکشن بروقت ہونے چاہئیں، ہم پوری تیاری کے ساتھ انتخابی مہم میں داخل ہو رہے ہیں۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ کیا نواز شریف کی حکومت کا تختہ نہیں الٹا گیا، ان کی مخالفت اور دشمنی میں بلوچستان کی حکومت بھی گرا دی گئی، انہوں نے جلاوطنی کاٹی اور اب پھر ملک میں واپس آئے ہیں، نواز شریف کی حکومت ختم کر کے ترقی کا سفر روکا گیا۔