نگراں وزیراعظم انوارالحق کاکڑ اور چین کے سفیر جیانگ زائی ڈانگ نے پیر کو گوادر میں چین پاکستان دوستی اسپتال اور سمندری پانی کو قابل استعمال بنانے کے پلانٹ کا افتتاح کیا۔ یہ دونوں منصوبے پاکستان اور عوامی جمہوریہ چین کی اُس بے مثال دوستی کے عکاس ہیں جس کا خاص طور پر تذکرہ وزیراعظم کاکڑ نے صحافیوں سے گفتگو میں کیا۔ نگراں وزیراعلیٰ بلوچستان علی مردان ڈومکی کے مطابق واٹر پلانٹ سے شہریوں کو 5لاکھ گیلن پانی میسر آئیگا۔ وزیراعظم نے درست کہا کہ اسپتال اور ٹریٹمنٹ پلانٹ سمیت سی پیک منصوبوں سے گوادر میں ترقی کے نئے دور کا آغاز ہو رہا ہے، وقت گزرنے کے ساتھ ترقی کا یہ سفر آگے بڑھے گا۔ اس موقع پر چینی سفیر جیانگ زائی ڈانگ کا کہنا تھا کہ ہمارا مقصد سی پیک منصوبوں کی بروقت تکمیل ہے، گوادر پورٹ سی پیک کا کلیدی منصوبہ ہے، سی پیک سے ملازمتوں کے 2لاکھ 36ہزار مواقع پیدا ہونگے۔ چینی سفیر نے بلوچستان میں سولر پینل منصوبہ اور کوئٹہ میں ایمرجنسی سینٹر کے قیام کا اعلان بھی کیا۔ حقیقت یہ ہے کہ چین پاکستان راہداری منصوبہ (سی پیک) گیم چینجر منصوبہ ہے، اس کی بدولت ملک بھر میں سڑکوں کی تعمیر سمیت مختلف النوع منصوبوں پر کام آگے بڑھا ہے۔ جبکہ گوادر چین اور وسطی ایشیا کو مشرق وسطیٰ کے ساتھ جوڑنے والے تجارتی مقام کا درجہ حاصل کرنے کی سمت بڑھ رہا ہے۔ وزیراعظم کاکڑ نے اسپتال اور واٹر پلانٹ کی افتتاحی تقریب میں چین کے صدر شی جن پنگ کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے جو باتیں کہیں وہ تمام پاکستانیوں کے دلوں کی آواز ہیں۔ چین اور پاکستان وہ ممالک ہیں جن کے تعلقات صرف حکومتوں کی سطح پر نہیں بلکہ عوام کی سطح پر ہیں۔ ان تعلقات کو مزید مستحکم اور نتیجہ آور بنانے کیلئے ضروری ہے کہ پاکستان میں چینی زبان کی تدریس کے انتظامات بڑھائےجائیں اور دونوں ملکوں میں تعلیمی میدان میں بھی تعاون کو فروغ دیا جائے۔
اداریہ پر ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائے دیں00923004647998