اسلام آباد ہائی کورٹ نے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 35 کوہاٹ کی حلقہ بندی کے معاملے پر الیکشن کمیشن کو نوٹس جاری کر کے پیر تک جواب طلب کر لیا۔
چیف جسٹس عامر فاروق نے حلقہ بندی کےخلاف درخواست پر سماعت کی۔
عدالت میں قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 35 کوہاٹ کی حلقہ بندی کو چیلنج کیا گیا ہے۔
بیرسٹر عمر اعجاز گیلانی درخواست گزار کی جانب سے عدالت میں پیش ہوئے۔
درخواست گزار کے وکیل نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ قومی اسمبلی کا حلقہ این اے 35 کوہاٹ خیبر پختون خوا کا بڑا حلقہ ہے۔
بیرسٹر عمر اعجاز گیلانی نے عدالت کو آگاہ کیا کہ کوہاٹ کی کل آبادی 12 لاکھ 36 ہزار سے زائد ہے، کوہاٹ کے حلقے کا موازنہ چترال، ہنگو یا اورکزئی وغیرہ سے کریں تو وہ بہت چھوٹے ہیں۔
درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ آئین میں وعدہ کیا گیا ہے کہ تمام شہریوں کو برابر ووٹ کا حق ملے گا، ہمارے حلقے این اے 35 کے لوگوں کے ووٹ کی قیمت چھوٹےحلقوں سے آدھی رہ گئی ہے۔
بیرسٹر عمر اعجاز گیلانی نے کہا کہ نئی حلقہ بندی میں الیکشن ایکٹ 2017ء کے سیکشن 20(3) کی خلاف ورزی کی گئی کیونکہ قانون یہ کہتا ہے کہ تمام حلقوں کی آبادی برابر ہونی چاہیے۔