• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بانی پی ٹی آئی مجھے وزیر داخلہ بنانے کا وعدہ کرکے مکر گئے تھے، پرویز خٹک

پرویز خٹک فوٹو فائل
پرویز خٹک فوٹو فائل

پاکستان تحریک انصاف پارلیمنٹیرین کے صدر پرویز خٹک نے کہا ہے کہ جب ہم نے جنرل باجوہ کو توسیع کی پیشکش کی اس وقت تک دیر ہوچکی تھی، پانی سر سے اونچا ہو چکا تھا۔

جیو نیوز کے پروگرام نیا پاکستان میں گفتگو کرتے ہوئے پرویزخٹک نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی جھوٹے شخص ہیں، مجھے وزیر داخلہ بنانے کا وعدہ کرکے مکر گئے تھے، جب مجھے وزیراعلیٰ بنایا گیا تو کوئی احسان نہیں کیا گیا۔

پرویز خٹک نے کہا کہ جنرل باجوہ کو غیر معینہ مدت تک کی توسیع دینے کی بات درست نہیں۔

انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے مجھے صدر بنانے کی پیشکش کی تو میں نے کہا کہ کیا میری سیاست ختم کرنا چاہتے ہیں، میرے بعد اسد قیصر کو بھی صدر مملکت کی پیشکش کی گئی انہوں نے بھی انکار کیا۔

پرویز خٹک نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی میں صرف ڈکٹیٹر شپ تھی، بانی پی ٹی آئی نے جھوٹے وعدے کیے تھے، احتجاج کرنا پارٹیوں کا حق ہوتا ہے،  9 مئی کو جو کچھ ہوا اس کے ذمہ داروں کو سزا ملنی چاہیے، سیاسی شخص موقع کی تلاش میں ہوتا ہے، میں سیاسی شخص ہوں اپنی مرضی اور وقت پر فیصلے کرتا ہوں۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ نیب کو کوئی ڈائریکشن نہیں دی گئی، مالم جبہ کیس ہائیکورٹ نے ختم کیا، بلین ٹری سونامی میں میرا کوئی کیس نہیں، بی آر ٹی ایشین بینک کی اسکیم تھی، میرا کام بی آر ٹی منصوبے کی پروگریس دیکھنا تھا، بانی پی ٹی آئی نے اپنے دور میں میرا کوئی کیس ختم نہیں کروایا، مالم جبہ کیس ہائیکورٹ نے ختم کیا، بانی پی ٹی آئی الیکشن سے بھاگ رہے تھے، وہ ملک میں انتشار پھیلانا چاہتے تھے، ملک میں صدارتی نظام چاہتے تھے۔

پرویز خٹک نے مزید کہا کہ ملک تباہی کی طرف جا رہا تھا، اللّٰہ نے بچایا، ورنہ کسر تو کسی نے نہیں چھوڑی تھی، کوئی سازش نہیں ہوئی، لیکن اصل زیادتی حلف کی خلاف ورزی ہوتی ہے، جو ہمیں فیڈ کیا گیا تھا ہم اس پر بات کر رہے ہوتے تھے، میرا نکتہ یہی ہے کہ حلف کی خلاف ورزی کی گئی، پارٹی کا لیڈر جو بھی ہوتا ہے سب اسی کو فالو کرتے ہیں، حلف کی خلاف ورزی نہیں ہونی چاہیے۔

پاکستان تحریک انصاف پارلیمنٹیرین کے صدر نے یہ بھی کہا کہ 190ملین پاؤنڈ کا معاملہ بھی ہم سے بند لفافے میں دستخط کروایا گیا، ہم سے کہا گیا کہ 190ملین پاؤنڈ حکومت کےخزانے میں آئیں گے، کابینہ کے فیصلے اعظم خان کیا کرتے تھے، صوبوں کے پاس کوئی اختیار نہیں تھا، سارے فیصلے اعظم کیا کرتے تھے۔

پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے پرویز خٹک نے نوشہرہ کی 7 نشستیں رشتے داروں کو دینے کی تردید نہیں کی۔

قومی خبریں سے مزید