• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آپ کے مسائل اور اُن کا حل

سوال: ہم سودی رقم کہاں استعمال کر سکتے ہیں؟

جواب: سودی رقم کا لین دین کرنا، یا اُس کا معاہدہ وغیرہ کرنا سب ناجائز ہے، لہٰذا اولاً تو مسلم ممالک میں سودی رقم وصول ہی نہ کی جائے، اور اگر وصول کرلی گئی ہےتو جس سے وصول کی گئی ہے، اُسے واپس کردی جائے، اور اگر واپس کرنا مشکل یا ناممکن ہو تو اُس سودی رقم کو کسی غریب شخص کو ثواب کی نیت کے بغیر دینا واجب ہے، اپنے استعمال میں لانا یا ثواب کی نیت سے کہیں صدقہ وغیرہ کرنا درست نہیں ہے اور اگر غیر مسلم ملک میں ہے تو سود لے کر کسی مسلمان فقیر و غریب کو صدقہ کردے، اور آئندہ غیر مسلم ممالک میں بھی سودی معاملہ نہ کرے۔

اپنے دینی اور شرعی مسائل کے حل کے لیے ای میل کریں۔

masail@janggroup.com.pk