• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آپ کے مسائل اور اُن کا حل

سوال: ہم ایک کاروبار شروع کرنا چاہتے ہیں، اس کاروبار کی نوعیت یہ ہوگی، بکری بکرے، مرغا مرغی یا کوئی بڑا جانور جیسے گائے بیل اور اونٹ وغیرہ کی مد میں رقم ہم دیں گے، اور جن کے پاس یہ جانور ہوں گے، وہ ان کی دیکھ بھال اور چارے کا انتظام کریں گے، کیوں کہ وہ گاؤں میں ان کے پاس ہوں گے۔ اس کام میں نفع اور نقصان کی تقسیم کس طرح کرنی ہوگی ؟اس بارے میں رہنمائی فرمائیں؟

جواب: صورتِ مسئولہ میں مذکورہ جانوروں کےکاروبار کی درستی کے لیے درج ذیل جائز صورتوں میں سے کوئی صورت اختیار کی جائے:

1.سائل اور دوسرا شخص مشترکہ طور پر جانور خریدیں، پھر اخراجات اور نفع میں دونوں طے شدہ تناسب سے شریک ہوجائیں،یہ شرکت کی صورت ہوگی۔

2.سائل دوسرے شخص سےمضاربت کا یہ معاہدہ کرے کہ تمام کی تمام رقم سائل کی ہوگی، جانور کی خریداری سے لے کر فروخت کرنے تک تمام ذمہ داری دوسرے شخص کی ہوگی اور نفع طے شدہ تناسب سے تقسیم ہوگا، پھر سائل دوسرے شخص کو جانور خریدنے کے لیے رقم دےدے، وہ ان پیسوں سے جانور خریدے اور اس کی دیکھ بھال اور علاج وغیرہ سائل کے پیسوں سے کرے، اس کے بعد جانور جتنے میں بھی فروخت ہو، اس میں سے اصل رقم اور اخراجات نکال کر بقیہ رقم کو سائل اور دوسرا شخص طے شدہ تناسب کے لحاظ سے تقسیم کرلیں، سائل اپنی رقم کی وجہ سے اگر اپنے نفع کا تناسب دوسرے شخص سے زیادہ بھی رکھ لے تو اس میں شرعاً کوئی حرج نہیں، مضاربت کی یہ صورت جائز ہے۔

3.کاروبار میں تمام کا تمام سرمایہ سائل اپنا لگائے اور دوسرے شخص کو سائل جانوروں کی دیکھ بھال کے لیے ملازم رکھ لے اور اس کی ماہانہ تنخواہ طے کردے، یہ اجارہ کی صورت ہوگی اور اس صورت میں نفع سارا کاسارا سائل کا ہوگا اور دوسرے شخص کو اس کی طے شدہ اجرت ملے گی۔