لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف الیکشن کمیشن اور سیاسی جماعتوں نے فریق بننے کا فیصلہ کیا ہے۔
پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی)، مسلم لیگ (ن)، استحکام پاکستان پارٹی (آئی پی پی) اور مسلم لیگ ق نے لاہور ہائیکورٹ کے عام انتخابات کے کیس میں فریق بننے کا فیصلہ کیا ہے۔
پیپلز پارٹی کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ آصف زرداری نے فوری طور پر پٹیشن فائل کرکے فریق بننے کا فیصلہ کیا ہے۔
مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ عام انتخابات کے بروقت انعقاد کو یقینی بنانے کیلئے ن لیگ نے لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کا فیصلہ کیا۔
مریم اورنگزیب نے کہا کہ ن لیگ لاہور ہائیکورٹ کے آر اوز سے متعلق فیصلے کیخلاف لارجر بینچ میں فریق بنے گی، مسلم لیگ (ن) کی لیگل ٹیم نے پٹیشن تیار کرنا شروع کر دی۔
بلوچستان عوامی پارٹی (بی اے پی) نے بھی لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف فریق بننے کا فیصلہ کیا ہے۔
بی اے پی کے صدر خالد مگسی کا کہنا ہے کہ پارٹی کی لیگل ٹیم کیس میں فریق بننے کی درخوست تیار کررہی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ ق نے بھی لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کیخلاف فریق بننے کا فیصلہ کیا ہے، جبکہ استحکام پاکستان پارٹی نے بھی فیصلے کے خلاف فریق بننے کا فیصلہ کیا ہے۔
فردوس عاشق اعوان کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ جہانگیر خان ترین ،عبد العلیم خان نے پٹیشن فائل کرکے کیس میں فریق بننے کا فیصلہ کیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن لاہور ہائیکورٹ اور اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے چیلنج کرے گا۔
ذرائع سریم کورٹ کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے اپیل آنے پر ہی بینچ تشکیل دیا جائے گا، الیکشن کمیشن آج ہی سپریم کورٹ میں اپیل دائر کرے گا، آج ہی ہنگامی بنیادوں پر کیس سپریم کورٹ میں سماعت کیلئے مقرر کیے جانے کا امکان ہے۔