پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے رہنما خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ ن لیگ کی وجہ سے پیپلز پارٹی کو پنجاب میں بڑا نقصان ہوا۔ ن لیگ نے اس وقت اپنے لوگوں کو نگراں حکومت میں بٹھایا ہوا ہے۔
نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے خورشید شاہ نے کہا کہ پیپلز پارٹی عوامی پارٹی ہے کھل کر بات کرتی ہے، ن لیگ کے ساتھ ہمارے کوئی بڑے اختلافات نہیں، ہم یہی کہتے ہیں مل کر کام کرنا پڑے گا۔ ساتھ چلنا پڑے گا، جہاں بھی مشکلات آئیں پیپلز پارٹی آگے کھڑی رہی۔
پی پی رہنما نے کہا کہ ہر سیاسی جماعت کو الیکشن میں حصہ لینے کی ضرورت ہے۔ اگر کسی جماعت کا لیڈر کسی معاملے میں ملوث ہے تو الیکشن میں حصہ نہ لے۔ اس جماعت کے دیگر لوگوں کا کیا قصور ہے، ان کو موقع دینا چاہیے، ایسا بھی ہوا ہے کہ پیپلز پارٹی کو الیکشن میں حصہ لینے کا راستہ نہیں ملتا تھا۔
خورشید شاہ نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے الیکشن ملتوی کرنے کی بات کبھی نہیں کی۔ نگراں حکومت پر ہم نہیں چل سکتے، ہمارے اور ن لیگ کے نظریے اور سیاست میں دن رات کا فرق ہے، ملک کےلیے ایک ساتھ مل کر فیصلے کرنے کی ضرورت ہے، پارلیمنٹ سے ملک کے فیصلے کیے جائیں۔
پی پی رہنما نے یہ بھی کہا کہ سرفراز بگٹی پیپلز پارٹی کے ممبر ہو کر نگراں حکومت میں نہیں تھے۔ نگراں حکومت میں پیپلز پارٹی کا کوئی ٹکٹ ہولڈر نہیں۔
انہوں نے کہا کہ کاغذات چھیننے کے واقعات نہیں ہونے چاہئیں، الیکشن پر سوالیہ نشان ہوگا، عدلیہ کا کام ہے کس طرح صاف و شفاف انتخابات کرواتی ہے، جس بھی سیاسی جماعت کے پاس لیڈر شپ ہے اسے گھبرانا نہیں چاہیے۔
خورشید شاہ نے مزید کہا کہ پی ڈی ایم ٹو بننے کی ابھی تک کوئی ایسی بات نہیں۔ الیکشن ہونے دیں، اس پوزیشن میں کوئی بھی جماعت اکثریت کے ساتھ نہیں آئے گی۔ الیکشن کے بعد حکومت بنی تو مل کر حکومت بنانی پڑے گی۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہوسکتا ہے پیپلز پارٹی اپوزیشن میں بیٹھے، یہ بھی ہوسکتا ہے پیپلز پارٹی خود حکومت میں آجائے۔
پی پی رہنما نے یہ بھی کہا کہ ہمارے وزیراعظم کے امیدوار بلاول بھٹو زرداری ہونگے۔ کچھ بھی ممکن ہے، آصف زرداری کا بھی صدر بننے کا حق ہے، آصف زرداری پہلے صدر تھے جنہوں نے اپنے تمام پاور پارلیمنٹ کو دیے۔