آپ کے مسائل اور اُن کا حل
سوال: ہمارے علاقے میں خیبر پختون خواہ حکومت نے 8 سال قبل کسی نجی تنظیم کے تعاون سے بجلی کے لئےجنریٹر لگائے ہیں، جو کہ پانی سے چلتے ہیں جس کے لیے تنظیم نے کچھ حدود تک کھمبے اور تاریں لگائی ہیں، جب کہ دور دراز علاقے کے لوگوں نے اس جنریٹرکو بجلی کی ترسیل کے لیے تنظیم کی طرف سے کھمبے اور تاریں نہ ہونےکی بناء پر سرکاری ادارے واپڈا کی بچھائی ہوئی بجلی لائن اور کھمبے ان کی اجازت کے بغیر استعمال کیے ہیں، واپڈا کی بچھائی ہوئی بجلی لائن جو کہ تقریباً 10 سال سے بےکار پڑی ہے، اس میں بجلی کی ترسیل مکمل بند ہو چکی ہے، اور بیچ میں سے تاریں اور کھمبے لوگوں نے اتار دیے ہیں، واپڈا کے میٹر بھی ہٹا دیئے ہیں، اور بغیر کسی ضروری قانونی کارروائی کے بقیہ لائن بےکار چھوڑدی ہے۔
اب مقامی لوگوں نے واپڈا کی اجازت کے بغیر ان کی بچھائی ہوئی معطل سپلائی لائن سے کھمبے اور تاریں اُتار کر پانی کے جنریٹر بجلی لائنوں کے لیےاستعمال کیے ہیں، اوریہ جواز پیش کیا ہے کہ یہ کھمبے اور تاریں چوں کہ اس علاقے کے لیے مختص تھیں، جن سے اہل علاقہ کو فائدہ کوئی نہیں تھا،اور لائن بھی ناکارہ اور معطل شدہ تھی، اب اگر وہی تاریں اور کھمبے ان سے بغیر پوچھے سب لوگوں کی اتفاق رائے سے اسی علاقے کے لیے حکومت ہی کےمہیا کیے ہوئے پانی والے جنریٹر سے بجلی کی ترسیل کے لیے استعمال ہوں، تو اس میں کیا حرج ہے؟نیز ان 8سالوں میں سرکاری ادارےواپڈانے بھی کھمبوں اور تاروں کے استعمال سے منع نہیں کیا ہے۔اب پوچھنایہ ہے:
1.کیا واپڈا کی اجازت کے بغیر ان تاروں اور کھمبوں کو اس محلے کی بجلی کے لیے استعمال کرنا درست ہے؟
2.پورے محلے میں انہی کھمبوں اور تاروں میں بجلی استعمال کی جا رہی ہے۔کیا اس سےاستفادےکی گنجائش ہے؟ یا کوئی متبادل جائز صورت اگر بن سکتی ہے تو راہ نمائی فرما دیجیے!
جواب: جس طرح کسی کی شخصی املاک کا استعمال اس کی اجازت کے بغیر درست نہیں، اسی طرح حکومت کی املاک چاہے قابل انتفاع ہوں یا نہ ہوں، اس کی اجازت کے بغیر استعمال کرنا ناجائز ہے، لہٰذاصورتِ مسئولہ میں مقامی لوگوں کا واپڈا کی اجازت کے بغیر ان کی بچھائی ہوئی معطل سپلائی لائن سے کھمبے اور تاریں اُتار کر پانی کے جنریٹر بجلی لائنوں کے لیےاستعمال کرنا شرعاًدرست نہیں ہے، اگرچہ سرکاری ادارے واپڈا نے کھمبوں اور تاروں کے استعمال سےمنع نہ کیا ہو، البتہ جواز کی صورت یہ ہےکہ مقامی حضرات واپڈا سے ان معطل اشیاء وغیرہ کی استعمال کی اجازت لے لیں، پھر اجازت ملنے کے بعدان اشیاء کواپنے استعمال میں لاسکتےہیں۔