پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) رہنما سردار لطیف کھوسہ نے الیکشن سے قبل ہی پاکستان کی تاریخ کی بدترین پری پول دھاندلی کا الزام لگادیا۔
میڈیا سے گفتگو میں لطیف کھوسہ نےالیکشن سسٹم پر تنقید کی اور کہا کہ آج’بلے‘ کا نشان چھیننے کی کوشش کی گئی ہے تو کل کو’شیر‘ اور پرسوں ’تیر‘ بھی چھن سکتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ سپریم کورٹ نے جن کو تاحیات نااہل قرار دیا، وہ کاغذاتِ نامزدگی جمع کروا چکے ہیں۔
پی ٹی آئی رہنما نے یہ بھی کہا کہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ بادشاہ سلامت کو چوتھی بار وزیر اعظم بنانا ہے، نواز شریف کو وزیر اعظم بنانا ہے تو اس کےلیے آئین میں ترمیم کرنا ہوگی۔
ان کا کہنا تھا کہ ساری دنیا دیکھ رہی ہے، سزا یافتہ کو ہیتھرو ایئرپورٹ پر سفیر نے رخصت کیا، سزا یافتہ اسلام آباد پہنچا تو بائیو میٹرک مشین ایئرپورٹ پہنچائی گئی، اب ظل سبحانی کے کاغذات نامزدگی منظور کیے گئے ہیں۔
لطیف کھوسہ نے کہا کہ نواز شریف کو 62 ون ایف کے تحت نااہل قرار دیا گیا ہے، یہ سپریم کورٹ کا فیصلہ تھا۔
انہوں نے کہا کہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ بادشاہ سلامت کو چوتھی بار وزیراعظم بنانا ہے، نواز شریف کو وزارت عظمیٰ دینے کےلیے آئین میں ترمیم کرنا پڑے گی۔
پی ٹی آئی رہنما نے مزید کہا کہ میرے داماد کے تجویز کنندہ اور تائید کنندہ کو اٹھالیا گیا، بدترین پری پول دھاندلی ہو رہی ہے، ایسے ہی رہا تو پاکستان ڈوب جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ نے 11 مئی کو کہہ دیا کہ بانی پی ٹی آئی کو غیر آئینی طور پر گرفتار کیا گیا، ایسے الیکشن کروائے گئے تو ملک کا دیوالیہ ہو جائے گا۔
سردار لطیف کھوسہ نے یہ بھی کہا کہ جو 6 آف شور کمپنیاں ہیں وہ ہیں ہی نواز شریف کی، آپ نے لندن پلان کے ذریعے سارے کیسز ختم کروا دیے۔
انہوں نے کہا کہ چار دفعہ ملک کو کھانے کے بعد اپ پانچویں مرتبہ بھی ملک کو کھانے کےلئے تیار ہیں، ملک کی جمہوریت کے ساتھ کب تک کھیلا جائےگا۔
پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ ہوش کے ناخون لیں اور ملک کو آگے جانے دیں، شفاف انتخابات ہونے دیں۔