پاکستان مسلم لیگ (ن) کے نائب صدر حمزہ شہباز نے کہا ہے کہ اگر بانی پی ٹی آئی کو نہ نکالا جاتا تو ملک دیوالیہ ہوجاتا۔
لاہور میں ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے حمزہ شہباز کا کہنا تھا کہ 8 فروری کے انتخاب کی اہمیت اس لیے ہے کہ اس نے ملک کے مستقبل کا فیصلہ کرنا ہے۔
مسلم لیگ (ن) کے نائب صدر نے کہا کہ ایک ریڑھی والے، مزدور اور آپ کے بچوں کا مستقبل انتخابات سے جڑا ہوا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ 2013 میں جب آپ نے نواز شریف کو وزیراعظم بنایا تو 20، 20 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ ہوتی تھی۔ 2018 میں جب ہم نے اپنی آئینی مدت کے بعد اقتدار چھوڑا تو لوڈ شیڈنگ صفر تھی۔
حمزہ شہباز کا کہنا تھا کہ اس وقت ڈالر 105 روپے کا تھا۔ آٹا 35 روپے کلو ملتا تھا۔ اب مہنگائی اور بےروزگاری کا ایک طوفان ہے جس نے ملک کو گھیر رکھا ہے۔
سابق وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے لوگوں کو سبز باغ دکھائے، اگر بانی پی ٹی آئی کو نہ نکالا جاتا تو ملک دیوالیہ ہوجاتا۔
حمزہ شہباز کا کہنا تھا کہ شہباز شریف نے کہا سیاست ہوتی رہتی ہے، مشکل فیصلے کریں گے، ملک کو بچائیں گے۔ نواز شریف نے تمام سیاسی جماعتوں کو بٹھایا۔
انہوں نے کہا کہ ملک و قوم کی خاطر ہمیں اپنی پسند ناپسند سے بالاتر ہوکر فیصلے کرنے پڑتے ہیں۔
انکا کہنا تھا کہ نواز شریف نے اپنے دور میں کراچی کو امن کا گہوارہ بنایا۔
حمزہ شہباز کا یہ بھی کہنا تھا کہ ہم نے پاکستان میں آنے والی ترقی کو خوش آمدید کہنے کےلیے پولنگ اسٹیشن پر جانا ہے۔