• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کھانے کی کسی چیز میں اگر چیونٹیاں مر جائیں تو کیا حکم ہے؟

آپ کے مسائل اور اُن کا حل

سوال: کسی چیز میں چیونٹیاں مرگئیں تو بغیر، نکالے کھانا جائز ہے یا نہیں؟ کیا اس کا کھانا مردار کھانے اور خنزیر کے کھانے کے گناہ کے برابر ہوگا؟

جواب: واضح رہے کہ وہ حشرات الارض جن میں بہنے والا خون نہیں ہوتا، ان کا کھانے پینے کی اشیاء میں گر جانا اسے ناپاک نہیں کرتا، حدیث شریف میں آتا ہے کہ رسول اللہ ﷺنے فرمایا: جس کیڑے میں خون نہ ہو ،اس کا پانی میں مر جانا پانی کو نجس نہیں کرے گا۔

صورت مسئولہ میں چیونٹیاں کھانے کی چیز یا پانی میں زندہ گر جائیں اور باہر نکال دیا جائے تو یہ اشیاء پاک رہیں گی، اور اسی طرح مرنے کے بعد اجزاء ہونے سے پہلے نکال دیا جائے تو وہ اشیاء پاک ہیں ان کا استعمال جائز ہے، تاہم طبعی کراہت کی وجہ سے کوئی استعمال نہیں کرتا تو اور بات ہے، نیز چیونٹیوں کا کھانے میں ملنے کی وجہ سے وہ کھانا یا مشروب مضرِ صحت ہوجائے تو اسے بھی استعمال نہیں کیا جائے گا۔ 

البتہ اگر چیونٹیاں وغیرہ کھانے کی چیز میں گر کر مر جائیں اور ان کے اجزاء کھانے میں بکھر جائیں یا کھانے میں پکنے کی وجہ سے ان کے اجزاء پورے کھانے میں شامل ہوجائیں تو ایسا کھانا ،کھانا درست نہیں ہوگا، لیکن اگر کسی نے استعمال کر لیا تو گناہ نہیں ہے، اور نہ ہی یہ مردار اور خنزیر کھانے کے گناہ کے برابر ہے۔