لاہور میں الیکشن ٹربیونل نے این اے 122 پر بانیٔ پی ٹی آئی کے کاغذاتِ نامزدگی مسترد کرنے کے خلاف اپیل کی سماعت کر کے فیصلہ محفوظ کر لیا۔
جسٹس طارق ندیم نے بانیٔ پی ٹی آئی کے کاغذاتِ نامزدگی مسترد کرنے کے خلاف اپیل پر فیصلہ محفوظ کیا۔
دورانِ سماعت جسٹس طارق ندیم نے استفسار کیا کہ بانیٔ پی ٹی آئی کے کاغذاتِ نامزدگی کس بنیاد پر مسترد کیے گئے ؟
ریٹرننگ افسر نے جواب دیا کہ بانیٔ پی ٹی آئی کے کاغذاتِ نامزدگی 2 وجوہات کی بنا پر مسترد کیے گئے، پہلی وجہ یہ ہے کہ بانیٔ پی ٹی آئی کے تجویز کنندہ کا تعلق این اے 122 سے نہیں ہے، دوسری وجہ یہ ہے کہ بانیٔ پی ٹی آئی سزا یافتہ ہیں۔
ادھر این اے 242 کراچی سے شہباز شریف کے کاغذاتِ نامزدگی کی منظوری کے خلاف دوسری اپیل بھی آج مسترد کر دی گئی۔
این اے 71 سے کاغذاتِ نامزدگی مسترد کیے جانے کے خلاف عثمان ڈار کی والدہ ریحانہ ڈار کی اپیل منظور ہوئی۔
پی ٹی آئی رہنما شاندانہ گلزار کو بھی الیکشن لڑنے کی اجازت مل گئی۔
پی ٹی آئی کے رہنما شہریار آفریدی کی اپیل پر پشاور کے الیکشن ٹریبونل میں سماعت ہوئی۔
سماعت کے دوران الیکشن ٹریبونل نے شہریار آفریدی کے کاغذاتِ نامزدگی درست قرار دے دیے۔
پرویز الہٰی، مونس الہٰی اور قیصرہ الہٰی کے کاغذاتِ نامزدگی مسترد ہونے کے خلاف اپیل پر بھی الیکشن ٹریبونل نے دلائل مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔