غزہ (اے ایف پی) حماس کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے گزشتہ روز غزہ میں یرغمال بنائے گئے افراد کو دواؤں کی فراہمی کے لیے نئی شرائط کا اعلان کرتے ہوئے اس بات پر زوردیا کیا کہ دوائیں لے جانے والے ٹرکوں کا اسرائیل معائنہ نہیں کرے گا۔منگل کو ثالثی کرنے والے قطر اور فرانس کے درمیان طے پانے والے معاہدے کے تحت غزہ کے شہریوں کو انسانی امداد کے ساتھ دوائیں بھی فراہم کی جائیں گی جس کے بدلے میں وہاں یرغمال بنائے گئے افراد کو درکار دوائیں فراہم کی جائیں گی۔اس معاہدے کے مطابق پینتالیس یرغمالیوں کو دوائیں ملنے کی توقع ہے۔تاہم، گزشتہ روز حماس کے سیاسی بیورو کے سینئر رکن موسیٰ ابو مرزوک نے یرغمالیوں کو دواؤں کی فراہمی کیلئے نئی شرائط پیش کیں۔انہوں نے ایکس پر کہا کہ یرغمالیوں کے لیے جانے والی دوائیوں کے ہر ڈبے کے بدلے غزہ کے رہائشیوں کے لیے ایک ہزار ڈبے داخل کیے جائیں گے۔موسیٰ ابو مرزوک نے کہا کہ دوائیں فرانس کے نہیں بلکہ حماس کے ٹرسٹ کے ذریعے فراہم کی جائیں گی۔انہوں نے کہا کہ دوائیں مختلف اسپتالوں کو فراہم کی جائیں گی۔دواؤں کے ٹرک اسرائیلی معائنہ کے بغیر داخل ہوں گے۔واضح رہے کہ غزہ کی پٹی میں داخل ہونے والی تمام امدادی ترسیل اسرائیلی جانچ کے بغیر داخل نہیں ہوسکتیں۔