سپریم کورٹ نے اسلحہ چوری کے ملزم کی ضمانت کے مقدمہ میں ملک میں اسلحہ کے ممنوع بور لائسنس کے اجراء کا نوٹس لے لیا۔
سپریم کورٹ نے رجسڑار آفس کو کیس کو 184(3) کے تحت رجسٹر کرنے کا حکم دیا۔
عدالتی حکمنامہ میں کہا گیا کہ مقدمہ کی سماعت کے دوران ڈی آئی جی مردان کی جانب سے جاری مجوزہ لائسنس عدالت کو دکھایا گیا، استفسار پر تفتیشی آفیسر نے بتایا کہ مالک سے لائسنس کے بارے میں تحقیقات نہیں کی گئی۔
حکمنامے میں کہا گیا کہ کس اختیار کے تحت ڈی آئی جی مردان نے ممنوع اسلحہ رکھنے کا اجازت نامہ جاری کیا، آیا ممنوع بور اسلحہ کا لائسنس جاری کیا جاسکتا ہے؟
سپریم کورٹ نے کہا کہ ممنوع اسلحہ کا لائسنس اگر جاری ہو سکتا ہے تو کون کرے گا، ممنوع بور اسلحہ کے جاری کردہ لائسنس کی تعداد کیا ہے؟
سپریم کورٹ نے استفسار کیا کہ ممنوع بور اسلحہ لائسنس کی آسانی سے دستیابی کیا آئین کے آرٹیکل 9 سے مطابقت رکھتی ہے؟
حکم نامہ کے مطابق سپریم کورٹ نے معاملہ 184(3) کے زمرے میں آنے کا جائزہ لینے کے لیے کمیٹی کو بھجوادیا۔
سپریم کورٹ نے اٹارنی جنرل اور ایڈووکیٹ جنرلز کو نوٹس جاری کردیے، صوبائی سیکریٹری داخلہ اور آئی جیز سے بھی ایک ماہ میں رپورٹ طلب کرلی گئی۔