چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ اگر پرانی سیاست چاہیے تو شیر کو ووٹ دیں اور اگر آپ سمجھتے ہیں کہ نئی قیادت کی ضرورت ہے تو تیر پر ٹھپہ لگائیں۔ میں نفرت اور تقسیم کی سیاست ختم کرنے کےلیے الیکشن لڑ رہا ہوں۔
ساہیوال میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ آپ نے ایک بار پھر ساہیوال میں ہمارا استقبال کیا ہے، آپ کا شکر گزار ہوں۔
انکا کہنا تھا کہ اپنے منشور کو لے کر پورے ملک کا دورہ کر رہا ہوں، کل ہم نے لاہور میں جلسہ سے خطاب کیا اور آج ساہیوال کے بھائی بہنوں کے پاس آیا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ ساتھیو! پاکستان مشکل وقت سے گزر رہا ہے، پیپلز پارٹی واحد جماعت ہے جو تمام مسائل کا مقابلہ کرسکتی ہے۔
بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ مہنگائی، غربت اور بیروزگاری میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ معاشرے میں تقسیم پھیلی ہوئی ہے، ایک پاکستانی کو دوسرے سے لڑوایا جارہا ہے، ہم آپس میں تقسیم، لڑتے رہیں گے تو ملک مخالفین اسکو اپنے فائدہ کےلیے استعمال کرینگے۔
انکا یہ بھی کہنا تھا کہ یہ الیکشن نفرت اور تقسیم کی سیاست کو دفن کرنے کیلئے لڑ رہا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ بی بی شہید کے نظریے کی آج جتنی ضرورت ہے، ماضی میں نہیں تھی۔ ہمارے منشور میں گالم گلوچ اور نفرت کی سیاست نہیں۔
چیئرمین پی پی کا کہنا تھا کہ میں نے فیصلہ کیا ہے کہ ہمیں اب وہ کام کرنا پڑے گا جو قائد عوام نے کیا تھا۔ قائد عوام نے ملک کے کسانوں اور غریبوں کا خیال رکھا، ہمیں ایسے ہی کام کرنا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ پچھلی بار جب پیپلز پارٹی کو حکومت ملی تو انقلابی بینظیر انکم سپورٹ پروگرام (بی آئی ایس پی) شروع کیا تھا۔ حکومت ملی تو خواتین کو بلا سود قرضہ دلوائیں گے تاکہ وہ معیشت میں اپنا کردار ادا کرسکیں۔
سابق وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ساہیوال کے کسانوں کیلئے بینظیر کسان کارڈ لے کر آؤں گا۔ پاکستان کا کسان خوشحال تو ملک خوشحال۔
انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت آئے گی تو کسان کو فصل کی اصل قیمت ملے گی، کسان کارڈ کے ذریعے کسانوں کو انشورنس دی جائے گی۔
انکا کہنا تھا کہ اربوں کی سبسڈی فرٹیلائزر انڈسٹریز کو دی جاتی ہے، ملک کے اشرافیہ کو 1500 ارب کی سبسڈی دی جاتی ہے، یہ بند کروا کر کسانوں کو سبسڈی دلواؤں گا۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہم بینظیر مزدور کارڈ کے ذریعے محنت کشوں کو تمام سہولتیں فراہم کریں گے، نوجوانوں کےلیے ہم یوتھ کارڈ لائیں گے، سندھ میں کم عرصے میں ہر ضلع میں مفت علاج کا ادارہ قائم کیا، ساہیوال میں مفت علاج آپ لوگوں کو ملنا چاہیے۔
انکا کہنا تھا کہ ہمیں ہر اضلاع میں یونیورسٹیاں قائم کرنی پڑیں گی، یہ تمام باتیں میرے 10 نکاتی ایجنڈے میں موجود ہیں۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ مجھے 4 نہیں ایک بار موقع چاہیے، اگر مجھے موقع دیتے ہو تو ملک کی قسمت بدلوں گا، مسائل حل کروں گا۔
چیئرمین پی پی کا کہنا تھا کہ الیکشن میں اب صرف 2 جماعتیں ہیں، انتقام اور پرانی سیاست چاہیے تو جائیں شیر پر مہر لگائیں، اگر سمجھتے ہو نئی قیادت کی ضرورت ہے تو تیر پر ٹھپہ لگائیں۔
آخر میں انہوں نے یہ بھی کہا کہ قائد عوام اور شہید بینظیر بھٹو کے نامکمل مشن کو مکمل کریں گے۔