مسلم لیگ ن نے چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کے نوازشریف سے مناظرے کے چیلنج کو مشروط طور پر قبول کرلیا ہے۔
صدر ن لیگ نے نواز شریف اور بلاول کے درمیان مناظرہ سندھ میں کرنے کی شرط رکھ دی ہے۔ شہباز شریف کا کہنا ہے کہ کل ایک سیاسی لیڈر نے کہا کہ وہ نوازشریف سے مناظرہ کرنا چاہتا ہے، اپنے صوبے میں بلاؤ، نوازشریف معائنہ کرے گا، مناظرہ بھی ہوگا، موازنہ بھی ہوگا۔
راولپنڈی کے لیاقت باغ میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ کل ایک سیاسی لیڈر نے کہا کہ وہ نواز شریف سے مناظرہ کرنا چاہتا ہے، میں نے اس لیڈر کو کہا اپنے صوبے میں بلاؤ، مناظرہ بھی ہوگا، موازنہ بھی ہوگا، اپنے صوبے میں نواز شریف کو دعوت دیں۔
شہباز شریف نے کہا کہ پنجاب میں نواز شریف نے اسپتالوں میں مفت دوائیں دیں، دل پر ہاتھ رکھ کر بتائیں، پی ٹی آئی نے کیا کیا؟ جھیکا گلی میں لینڈ سلائیڈنگ کے نقصانات سے نواز شریف نے بچایا، نواز شریف نے راولپنڈی کے لیے کیا کیا خدمات انجام نہیں دیں، اربوں روپے کے تعلیمی وظائف راولپنڈی کے بچوں کے لیے دیے گئے۔
صدر مسلم لیگ ن نے کہا کہ نواز شریف کو ایک بار پھر وزیراعظم پاکستان بنائیں، راولپنڈی کو لاہور نہ بنا دیا تو میرا نام شہبازشریف نہیں ہے، وعدہ کرتا ہوں نواز شریف کے خادم کی طرح خدمت کروں گا۔
شہباز شریف نے کہا کہ لیاقت باغ میں بے نظر بھٹو نے جمہوریت کی خاطر جام شہادت نوش کیا، نواز شریف نے لیاقت باغ میں جو وعدے کیے انہیں پورا کیا، ان کے میٹرو بس منصوبے کی مخالفت کی گئی، میٹرو بس پر آج ہر طبقے سے تعلق رکھنے والے سفر کرتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ نواز شریف کے منصوبے گنوانا شروع کروں تو شام ہو جائے گی، لاہور میں اورنج ٹرین چلائی تو راولپنڈی میں بلیو ٹرین چلائیں گے، آئی جے پی روڈ پر الیکٹریکل بسیں چلانا شروع کریں گے، 8 فروری کو فیصلہ ہونا ہے کس نے خدمت کی، کس نے لوٹا۔