مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما اور سابق گورنر سندھ محمد زبیر نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کرکٹ کے بعد سیاست میں بھی سلیکٹ ہوئے۔
آرٹس کونسل کراچی میں سینئر صحافی مظہر عباس کی کتاب ’سلیکٹر سے سلیکٹڈ تک سنگھاس پر کون؟‘ کی تقریب رونمائی سے خطاب میں محمد زبیر نے کہا کہ پاکستان میں الیکشن کو سلیکشن کہاجاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی پہلے کرکٹ پھر سیاست میں سلیکٹ ہوئے ہیں، بانی پی ٹی آئی کو بھی احساس ہوگا کہ وہ سلیکٹڈ ہی تھے۔
محمد زبیر نے مزید کہا کہ آزادی صحافت اور عدلیہ کے لیے قربانیاں دی گئیں لیکن ہم وہیں کھڑے ہیں، آئندہ 2-4 سال بعد پھر کوئی جمہوریت کی جنگ لڑنے باہر نکلے گا۔
اُن کا کہنا تھا کہ 1970ء کے الیکشن کسی حد تک شفاف تھے، 2008ء میں بھی کسی حد تک شفاف الیکشن ہوئے۔
سابق گورنر سندھ نے یہ بھی کہا کہ جنرل (ر) پرویز مشرف کا مقصد تھا کہ پیپلز پارٹی اور ن لیگ کا اثر ختم کیا جائے، 2008ء میں بینظیر بھٹو کے نام پر بہت زیادہ ووٹ ملے۔
انہوں نے کہا کہ 2013ء کے انتخابات بھی کسی حد تک شفاف تھے، 2018ء کے ساتھ 2024ء کے انتخابات کا موازنہ نہیں کیا جاسکتا، ماضی میں بھٹو کو ویلن کہا گیا، عوام کو فیصلہ کرنے دیں کی وہ کس کا انتخاب کرتے ہیں۔