• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مصنّفہ: ڈاکٹر شاہدہ پروین

صفحات: 128 ، ہدیہ: 600 روپے

ناشر: قلم فائونڈیشن انٹرنیشنل، یثرب کالونی، والٹن روڈ، لاہور کینٹ۔

فون نمبر: 0515101 - 0300

زیرِ نظر کتاب کی مصنّفہ کا بنیادی حوالہ درس و تدریس ہے، لیکن ادب سے بھی خصوصی لگائو رکھتی ہیں۔ ہمارے پیشِ نظر اُن کی جو کتاب ہے، اس میں 41انشائیے شامل ہیں۔ بقول ڈاکٹر عثمان احمد’’ڈاکٹر شاہدہ پروین کی فکاہیہ انشائیہ نگاری باریک مشاہدے، ماضی، حال اور مستقبل تک پھیلی یادوں، تلخیٔ حالات اور اندیشہ ہائے دور دراز کی آمیخت اور نرم و نازک لفظوں کی پھوار کا آمیزہ ہے۔‘‘

فکاہیوں کے کئی مجموعے ایسے بھی نظر سے گزرے، جن میں چھوٹے چھوٹے مضامین کو فکاہیوں کا نام دے دیا گیا، تاہم زیرِ نظر کتاب فکاہیے کی تعریف پر مکمل پوری اُترتی ہے۔ جملوں کی کاٹ اور مضمون آفرین نے بھی کتاب کے وقار میں اضافہ کیا ہے۔ یو توں ہر انشائیہ اپنے اندر کوئی نہ کوئی خُوبی رکھتا ہے، لیکن ہمیں تین انشایئے’’ خواہشوں کی بدلتی دنیا، نظریۂ ضرورت اور وزیرِ اعظم کے نام کُھلا خط‘‘ بہت اچھے لگے۔ 

بلاشبہ، انشائیہ نگاری آنسوئوں سے ہنسی کشید کرنے کا فن ہے اور شاہدہ پروین نے اپنے انشائیوں میں ہر اُس موضوع کو جگہ دی ہے، جو وقت کی ضرورت ہے۔ ان کے انشائیوں میں سماجی شعور بھی ہے، سیاسی بصیرت، معاشرتی درد بھی اور مظلوموں کے حق میں صدائے احتجاج بھی۔