توشہ خانہ کیس کی سماعت کے دوران جج محمد بشیر سے بانی پی ٹی آئی نے مکالمہ کیا اور کہا کہ آپ نے ہمارا حق دفاع ختم کیا، میں گواہوں پر خود جرح کرنا چاہتا تھا۔
اڈیالہ جیل راولپنڈی میں توشہ خانہ ریفرنس کیس کی سماعت ہوئی، اس موقع پر بانی پی ٹی آئی نے جج سے کہا کہ میری گزارش ہے کہ ہمارا حق جرح بحال کیا جائے۔
ذرائع کے مطابق بانی پی ٹی آئی نے جج محمد بشیر سے استفسار کیا کہ جج صاحب کیا آج ہی سزا دینے کا اعلان کرنا ہے؟ جس پر جج نے جواب دیا کہ آپ پریشان نہ ہوں۔
بانی پی ٹی آئی نے دوران سماعت ایک موقع پر کہا کہ ہمارے پاس توشہ خانہ تحائف کی اصل قیمت آئی ہے، اس لیے جرح کرنی تھی، مجھے جھوٹے گواہوں کو بےنقاب کرنا تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ میرے خلاف جھوٹے گواہوں کو پیش کیا گیا، مجھے موقع ملنا چاہیے تھا کہ اپنا دفاع کرسکوں، آپ نے جلدی جلدی میں سب کچھ کیا۔
ذرائع کے مطابق بانی پی ٹی آئی نے یہ بھی کہا کہ جس تیز رفتار سے ٹرائل ہو رہے ہیں، لگتا ہے سارے فیصلے آج ہی ہونے ہیں، وزیراعظم ہاؤس کے ملٹری سیکریٹری کے ذریعے جھوٹ بلوایا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ سابق وزیراعظم پر الزام لگایا کہ آفس بوائے کے ذریعے اربوں کی کرپشن کی، میری بیوی کو توشہ خانہ کیس میں زبردستی گھسیٹا گیا۔
بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ میری بیوی کا اس کیس سے کوئی تعلق نہیں، اس کی توہین کی جا رہی ہے۔