• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

عدت میں نکاح کیس خارج کرنے کی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ

—فائل فوٹو
—فائل فوٹو

اسلام آباد ہائی کورٹ نے بانیٔ پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کے خلاف دورانِ عدت نکاح کیس خارج کرنے کی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے درخواستوں پر سماعت کی۔

دورانِ سماعت بانیٔ پی ٹی آئی کے وکیل سلمان اکرم راجہ نے درخواست گزار اور گواہوں کے بیانات پڑھے اور عدالت کو بتایا کہ یہ کیس درخواست گزاروں کی تذلیل کرنے کے لیے دائر کیا گیا، سیاسی مقاصد اور اسکینڈلائز کرنے کے لیے نوٹسز جاری کرائے گئے۔

چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ عامر فاروق نے سوال کیا کہ اس معاملے پر پہلی کمپلینٹ کب دائر کی گئی تھی؟

بانیٔ پی ٹی آئی کے وکیل سلمان اکرم راجہ نے جواب دیا کہ کمپلینٹ نکاح کے 5 سال اور 11 ماہ بعد نومبر 2023ء میں دائر کی گئی۔

چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ عامر فاروق نے کہا کہ خاور مانیکا کا کہنا ہے کہ انہوں نے بشریٰ بی بی کو 14 نومبر کو طلاق دی، یکم جنوری کو نکاح ہوا تو درمیان میں 48 دن بنتے ہیں، سپریم کورٹ کا 39 دن عدت سے متعلق فیصلہ موجود ہے۔

خاور مانیکا کے وکیل رضوان عباسی نے کہا کہ شریعت کے مطابق عدت کا وقت 90 دن ہے۔

خاور مانیکا کے وکیل رضوان عباسی نے سوال اٹھایا کہ اگر پہلا نکاح درست تھا تو پھر دوسرا نکاح کیوں کیا گیا؟ گواہوں نے ٹرائل کورٹ میں بیان دیا کہ دوسرے نکاح میں بھی موجود تھے۔

چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ عامر فاروق نے استفسار کیا کہ اگر کل ٹرائل چلنا ہے تو پھر یہ ثابت کیسے ہو گا کہ یہ 39 دن ہیں یا 90 دن؟

خاور مانیکا کے وکیل رضوان عباسی نے کہا کہ یہ شوہر اور پراسیکیوشن ثابت کریں گے۔

چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ عامرفاروق نے سوال کیا کہ کون سے شوہر، پہلے والے یا بعد والے؟

خاور مانیکا کے وکیل رضوان عباسی نے جواب دیا کہ جس کے ساتھ 28 سال رہیں وہی بتائیں گے۔

چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ عامرفاروق نے سوال کیا کہ فرض کریں کہ آپ نے ثابت کر دیا پھر اِس میں جرم کیا ہو گا؟

خاور مانیکا کے وکیل رضوان عباسی نے کہا کہ اگر نکاح بے قاعدہ قرار پائے گا تو پھر وہ خلافِ قانون ہو گا، یہ کہتے ہیں کہ اپریل 2017ء میں خاور مانیکا نے زبانی طلاق دی، خاور مانیکا کے پاس اگست کے شمالی علاقوں کے ٹور کی تصاویر ہیں۔

اس موقع پر بانیٔ پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کے وکیل سلمان اکرم راجہ اور خاورمانیکا کے وکیل راجہ رضوان عباسی کے دلائل مکمل ہونے پر عدالت نے فیصلہ محفوظ کر لیا۔

قومی خبریں سے مزید