بابری مسجد شہید کرنے کے بعد انتہا پسند ہندوؤں نے مغلیہ دور کی ایک اور تاریخی مسجد پر قبضہ کرنے کی ٹھان لی۔
بھارت میں ہندو درخواست گزاروں کو گیانواپی مسجد وارانسی میں پوجا کرنے کی اجازت دے دی گئی۔
ریاست اتر پردیش میں ایک اور تاریخی مسجد کو متنازع بنادیا گیا، مقامی عدالت نے وارانسی میں موجود گیانواپی مسجد کے تہہ خانے کو ہندوؤں کو استعمال کرنے کی اجازت دے دی۔
وارانسی کی سیشن کورٹ نے ہدایت کی ہے کہ مسجد میں لگائی گئی رکاوٹوں کے عمل کو ایک ہفتے میں ہٹایا جائے۔
عدالت نے فیصلے میں قرار دیا کہ کاشی وشوناتھ مندر کے پجاری مسجد میں پوجا کروائیں گے۔
تاہم بتایا جارہا ہے کہ مسجد انتظامیہ نے سیشن عدالت کا یہ یک طرفہ فیصلہ ہائی کورٹ میں چیلنج کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
واضح رہے کہ بھارتی وزیراعظم مودی نے گذشتہ ہفتے ہی بابری مسجد کی جگہ تعمیر ہونےوالے رام مندر کا افتتاح کیا ہے۔