• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سکھر: بجلی کا نظام معطل ہونے سے لوگوں کو سخت مشکلات کا سامنا

سکھر(بیور ورپورٹ )سکھر شہر کی گنجان آبادی والے متعدد علاقوں میں افطار کے وقت بجلی بند ہونے کے باعث ایک لاکھ سے زائد آبادی کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، شہر کے اہم کاروباری مراکز اور گنجان آبادی والے علاقوں میں سہ پہر 3بجے بجلی بند کی گئی تھی جو کہ 4گھنٹے بعد 7بجے بحال ہوئی تاہم 10منٹ بعد افطار سے پہلے بجلی کا نظام ایک مرتبہ پھر معطل ہوگیا جس کے باعث لوگوں کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، شہر کی گنجان آبادی والے علاقوں، اہم کاروباری مراکز بندر روڈ ، میانی روڈ، جناح چوک، نشتر روڈ، لیاقت چوک، نمک بازار، باغ حیات علی شاہ، ریشم گلی، مارچ بازار سمیت دیگر علاقوں میں سہ پہر 3بجے بجلی بند کی گئی اور 4گھنٹے بعد 7بجے بجلی بحال ہوئی تاہم 10منٹ تک بجلی چلنے کے بعد ایک مرتبہ پھر بجلی کا نظام معطل ہوگیا، جس کے باعث افطار کے وقت لوگوں کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، سکھر اسمال ٹریڈرز اینڈ کاٹیج انڈسٹریز کے صدر حاجی ہارون میمن، سکھر اسمال ٹریڈرزکے صدر حاجی جاوید میمن، سندھ اسمال انڈسٹریز ایسوسی ایشن کے صدر ملک محمد جاوید، جے یو پی کے صوبائی صدر مفتی محمد ابراہیم قادری ، خطیب جامعہ مسجد قاری جمیل احمد سمیت سیاسی، سماجی، مذہبی تجارتی اور شہری حلقوں نے سیپکو کی جانب سے رمضان المبارک کے آخری عشرے میں شہری علاقوں میں بجلی کی 12سے14گھنٹے کی غیر اعلانیہ اور طویل لوڈشیڈنگ کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ وفاقی حکومت اور وزارت پانی وبجلی نے رمضان المبارک سے قبل یہ اعلان کیا تھا کہ سحر، افطار اور تراویح کے دوران لوڈشیڈنگ نہیں کی جائے گی، لیکن سیپکو حکام نے وفاقی حکومت، وزارت پانی وبجلی کے احکامات کو نظرانداز کر دیا۔ رمضان المبارک کے آغاز سے آج تک سیپکو کی جانب سے شہر کے اکثریتی علاقوں میں نہ صرف سحر، افطار اور تراویح کے دوران لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے بلکہ شہر کی گنجان آبادی والے علاقوں میں متعدد فیڈرز کو 5سے6گھنٹے تک مسلسل بند کردیا جاتا ہے۔
تازہ ترین