• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مصنوعی ذہانت ہزاروں سال پرانی دستاویزات کے پیغامات سامنے لے آئی

فوٹو بشکریہ ویسوویئس چیلنج
فوٹو بشکریہ ویسوویئس چیلنج

مصنوعی ذہانت کی مدد سے 2 ہزار سال پہلے زمین میں دب جانے والی بوسیدہ دستاویزات پر لکھے پیغامات سامنے آگئے۔

بین الاقوامی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق تین نوجوان سائنس دانوں فرئی یونیورسٹی کے یوسف نادر، یونیورسٹی آف نیبراسکا لنکن کے لیوک فیریٹر اور سوئس فیڈرل انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی زیوریخ سے تعلق رکھنے والے جولین شیلیگر نے ویسوویئس چیلنج میں 2 ہزار سال پرانی بوسیدہ دستاویزات پڑھنے پر بڑا انعام جیتا ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ چارکول کے ٹکڑوں جیسے دکھنے والی دستاویز کی تہہ کو کھولنے کے لیے ان سائنس دانوں نے تھری ڈی میپنگ اور مصنوعی ذہانت کی تکنیک کا سہارا لیا اور پھر انہیں ڈیجیٹلی اسکین کرکے پڑھا۔

یہ تصنیف فلوڈیمس نامی فلسفی کی تھی جس میں انہوں نے خوبصورتی، موسیقی اور کھانے کے انسانوں کی زندگی پر پڑنے والے اثرات کے متعلق اپنے خیالات کا اظہار کیا تھا۔

یہ دستاویزات اٹھارویں صدی میں ایک کاشتکار نے قدیم علاقے ہرکیولینیم میں کنواں کھودتے ہوئے ملنے والے رومی ولا سے دریافت کی تھیں جوکہ 2 ہزار سال قبل ایک آتش فشاں کے بعد ملبے تلے دب کر جل گئے تھے لیکن سالم حالت میں تھے۔

دلچسپ و عجیب سے مزید