مسلم لیگ ن کے رہنما عطا تارڑ نے کہا ہے کہ ابھی نہ وزیراعظم کا فیصلہ ہوا ہے نہ وزیراعلیٰ کا، جب بھی وزارت عظمیٰ کے امیدوار کا اعلان کیا جائے گا وہ مشاورت کے نتیجے میں ہو گا۔
لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے عطا تارڑ نے کہا کہ حکومت سازی کے معاملات چل رہے ہیں، آزاد ارکان قومی و صوبائی اسمبلی جوق در جوق ن لیگ میں شمولیت اختیار کر رہے ہیں، الیکشن کے نتائج کے حوالے سے چند سیاسی پارٹیوں کی طرف سے ابہام پیدا کیا گیا۔
عطا تارڑ کا کہنا ہے کہ ابتدائی نتائج پر آپ نے حتمی رائے قائم کرنے کی کوشش کی، بہت قیاس آرائیاں کی گئیں کہ نواز شریف نے تقریر نہیں کی، نواز شریف نے تقریر تب کرنی تھی جب نتائج آنے تھے۔
انہوں نے کہا کہ جو پذیرائی ن لیگ کو ملی ہے ہم سنگل لارجسٹ پارٹی موجود ہیں، آج ہم پنجاب میں 150 کا فگر کراس کر لیں گے، دو آزاد ایم این اے ہمیں جوائن کر چکے ہیں، ہماری دیگر پارٹیوں کے ساتھ مشاورت چل رہی ہے۔
مسلم لیگ ن کے رہنما کا کہنا ہے کہ اتحادیوں کے ساتھ ہماری مزید مشاورت جاری ہے، پنجاب میں ہماری 140 تعداد تھی، 6 نے آج جوائن کیا، 4 مزید کر رہے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ وفاق میں ہماری مشاورت پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم کے ساتھ جاری ہے، مشترکہ اور متفقہ طور پر امیدوار کا اعلان کیا جائے گا، پنجاب میں مسلم لیگ ن کی حکومت قائم ہونے جا رہی ہے۔
عطا تارڑ نے کہا کہ نواز شریف کی تقریر اس وقت ہوئی ہے جب اسی نوے فیصد نتیجے آچکے تھے، ن لیگ کے جاوید لطیف، سعد رفیق، رانا ثناء اللّٰہ اور شیخ روحیل اصغر ہارے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ سوال ہی پیدا نہیں ہوتا کہ کہیں پر کوئی دھاندلی ہوئی ہو یا امن خراب ہوا ہو، دھاندلی کا جو تاثر دینے کی کوشش کی جا رہی ہے وہ غلط ہے۔
ن لیگی رہنما نے کہا کہ جہاں جہاں شکست ہوئی اسے خوش دلی سے قبول کیا، ہارنے والے دھاندلی کے جھوٹے الزامات لگا رہے ہیں، ہم وفاق اور پنجاب میں سنگل لارجسٹ پارٹی بن کر ابھرے ہیں، خیبرپختونخوا میں پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ امیدواروں کو کلیئر مینڈیٹ ملا ہے، کے پی کے میں آپ کے امیدوار جیت گئے ہیں تو وہاں دھاندلی نہیں ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ابتدائی نتیجوں کی بنیاد پر آپ نے حتمی رائے قائم کرنے کی کوشش کی، شفاف، غیرجانبدار اور منصفانہ انتخابات ہوئے ہیں، ہم نواز شریف کی قیادت میں ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنا چاہتے ہیں۔