پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کی قیادت کے درمیان ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔
ذرائع کے مطابق ملاقات میں مسلم لیگ ن نے پیپلز پارٹی کو حکومت میں شامل کرنے کی پیشکش کی جبکہ لیگی قیادت نے ایم کیوایم اور آزاد ارکان سے رابطوں کےمتعلق پیپلزپارٹی کو آگاہ کیا۔
ذرائع کے مطابق ملاقات میں لیگی وفد نے موقف اپناتے ہوئے کہا تھا کہ وزیراعظم مسلم لیگ ن کا ہوگا جس پر آصف زرداری نے کہا کہ بلاول کو پیپلز پارٹی کی سی ای سی وزیراعظم کا امیدوار نامزد کر چکی ہے۔
ذرائع کے مطابق آدھی مدت کے لیے ن لیگ اور آدھی مدت کے لیے پیپلز پارٹی کے وزیراعظم کے امکانات کاجائزہ لیا گیا۔
دونوں جماعتوں کے درمیان وفاق، پنجاب اور بلوچستان میں اتحادی حکومتیں بنانے پر اتفاق ہوا۔
ذرائع کے مطابق ملاقات میں دونوں جماعتوں کےدرمیان میثاق جمہوریت کی روشنی میں 5 سال کاروڈ میپ طے کرنے کی تجویز دی گئی۔
ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی سی ای سی اجلاس میں آج ن لیگ کی طرف سے شراکت اقتدار کی تجاویز پیش کرے گی۔
واضح رہے کہ حکومت سازی کیلئے پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ (ن) کی قیادت کی دوسری ملاقات ہوئی ہے۔
مسلم لیگ (ن) کے وفد نے شہباز شریف کی قیادت میں بلاول ہاؤس لاہور میں آصف زرداری اور بلاول بھٹوسے ملاقات کی۔
ملاقات میں ملک کی مجموعی صورتحال اور مستقبل میں سیاسی تعاون پر تفصیلی بات چیت کی گئی‘ قائدین نے ملک کو سیاسی استحکام سے ہم کنار کرنے کیلئے سیاسی تعاون پر اتفاق کیا۔
مشترکہ اعلامیے کے مطابق دونوں جماعتوں کے قائدین نے اصولی اتفاق کیا کہ سیاسی عدم استحکام سے ملک کو بچائیں گے۔
پی پی قیادت نے لیگی قائدین کو بتایاکہ مسلم لیگ ن کی تجاویز سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس میں رکھیں گے۔
ادھر پیپلز پارٹی کی مرکزی مجلس عاملہ کا اجلاس آصف زرداری اور بلاول بھٹو کی مشترکہ صدارت میں آج زرداری ہاؤس اسلام آباد میں ہوگا۔
ترجمان کے مطابق مسلم لیگ ن اور ایم کیو ایم سمیت دیگر جماعتوں سے رابطوں کا جائزہ لیا جائے گا اور حکومت سازی سے متعلق اہم فیصلے متوقع ہیں۔