اسلام آباد(نمائندہ خصوصی) پاکستان مسلم لیگ کے مرکزی رہنما چوہدری پرویزالٰہی نے کہا ہے کہ محمود اچکزئی نے ملکی سلامتی اور یکجہتی کے خلاف بات کر کے آئین اور قومی اسمبلی میں اپنے حلف کی خلاف ورزی کی ہے اس لیے ان کے خلاف آرٹیکل 6 کے تحت کارروائی ضروری ہے ،گزشتہ روز پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اچکزئی کا بیان افغانستان کی آزادی کیلئے جان دینے والے پاکستانی فوجیوں اور عوام کے خون سے غداری ہے، پاک افغان انٹرنیشنل بارڈر کو پوری دنیا مانتی ہے اور سپریم کورٹ کا فیصلہ بھی موجود ہے، یو این او نے بھی ڈیورنڈ لائن کے انٹرنیشنل بارڈر ہونے کے باعث ہی روسی قبضہ کے بعد پاکستان آنے والے افغانوں کو مہاجرین قرار دیا، بارڈر پر نیٹو کے کنٹینروں کی چیکنگ ہوتی ہے، محمود اچکزئی کا یہ کہنا کہ خیبر پختونخوا افغانوں کا ہے پاکستان کو توڑنے کی بات ہے ، اچکزئی دہلی اور کابل کی زبان بولتے ہیں، وہ جس تھالی میں کھاتے اسی میں چھید کر رہے ہیں، پرویزالٰہی نے اچکزئی کے اتحادی نوازشریف اور ان کی پارٹی کی خاموشی کو معنی خیز قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان کا یہ بیان نوازشریف حکومت کے مائنڈ سیٹ کی عکاسی کرتا ہے جب نوازشریف پٹھان کوٹ حملہ کی ایف آئی آر گوجرانوالہ میں درج کروائیں گے تو پھر ان کے اتحادی کو خیبر پختونخوا افغانوں ہی کا نظر آئے گا، انہوں نے کہا کہ غریب پنشنر عید سے پہلے پاکستان میں بینکوں کے باہر دھکے کھا رہے ہیں جبکہ وزیراعظم نوازشریف اور ان کا خاندان لندن کے مہنگے ترین سٹوروں میں شاپنگ کر رہا ہے،انہوں نے چترال میں سیلاب کی تباہ کاریوں کی وجہ سے جانی و مالی نقصان پر رنج و غم اور متاثرین سے دلی ہمدردی کا اظہار کیا۔