خیبرپختونخوا میں پی ٹی آئی کی واضح اکثریت کے باوجود بے یقینی کی صورتحال برقرار ہے۔
پشاور میں جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے سابق اسپیکر خیبرپختونخوا اسمبلی مشتاق غنی کا کہنا ہے کہ بد قسمتی ہے کہ ابھی تک ممبران اسمبلی کو اکھٹا نہ کیا جاسکا۔
ان کا کہنا ہے کہ علی امین گنڈا پور کو ذمہ داری ملی ہے تاہم ان کے والد فوت ہوگئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی لیڈر شپ کے خلاف مختلف مقدمات ہیں تو کوئی جیلوں میں ہیں، دو سے تین دن میں ممبران اسمبلی کو اکھٹا کرلیں گے۔
ذرائع کے مطابق خیبرپختونخوا میں پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ 83 آزاد امیدوار الیکشن جیتے ہیں تاہم پی ٹی آئی لیڈرشپ کے فقدان کے باعث تاحال اپنے منتخب امیدواروں کو اکھٹا کرنے میں ناکام ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ کے پی میں حکومت سازی پر تاحال کوئی مشاورت شروع نہیں ہوسکی، منتخب ہونے والے آزاد امیدوار بھی تذبذب کا شکار ہیں جبکہ تیمورجھگڑا، کامران بنگش اور دیگر سیںیئر رہنما دھاندلی کے خلاف احتجاج میں مصروف ہیں۔