• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پی ٹی آئی کا قومی اسمبلی، پنجاب اور خیبرپختونوا میں سنی اتحاد کونسل میں شمولیت کا اعلان

پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) نے قومی اسمبلی، پنجاب اور خیبر پختونوا میں سنی اتحاد کونسل میں شمولیت کا اعلان کردیا۔

مجلس وحدت مسلمین (ایم ڈبلیو ایم)، سنی اتحاد کونسل اور پاکستان تحریک انصاف  کے رہنماؤں نے مشترکہ پریس کانفرنس کی، جس میں بیرسٹر گوہر، عمر ایوب، رؤف حسن  اور علامہ راجا ناصر عباس کے ساتھ چیئرمین سنی اتحاد کونسل صاحبزادہ حامد رضا بھی موجود تھے۔

پی ٹی آئی رہنما بیرسٹر گوہر نے کہا ہمارا اتحاد اس ملک کے لیے ہے، یہ اقدام مخصوص نشستوں کے تحفظ کے لیے کیا گیا ہے، سنی اتحاد کونسل اور ایم ڈبلیو ایم سے معاہدہ ہوگیا ہے، نوٹیفکیشن کے بعد آزاد امیدواروں کو 3 دن میں کسی پارٹی کو جوائن کرنا ہوتا ہے، قومی اور صوبائی اسمبلی میں ہمارے امیدوار سنی اتحاد کونسل کو جوائن کریں گے۔

بیرسٹر گوہر نے کہا کہ پی ٹی آئی کےحمایت یافتہ آزاد نو منتخب ارکان قومی و صوبائی اسمبلی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت اختیار کریں گے، سنی اتحاد کونسل میں شمولیت کا فیصلہ اتفاق رائے سے کیا گیا ہے، الیکشن کمیشن سے مطالبہ کریں گے مخصوص نشستیں قانون کے مطابق دیں، ہم وہ ڈاکو منٹیشن آج الیکشن کمیشن کے سامنے پیش کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ الیکشن کے بعد پی ٹی آئی کے امیدوار پورے پاکستان سے منتخب ہوئے، ہمارا دعویٰ ہے کہ ہم قومی اسمبلی کی 180 نشستیں جیت چکے ہیں، ہمارے آزاد امیدواروں نے انتخاب لڑا، وہ تحریک انصاف کے حمایت یافتہ تھے، ہم نے اپنے امیدواروں کو ٹکٹ بھی جاری کیے تھے، ہم نے آزاد امیدواروں کو سپورٹ کیا، وہ جیت گئے، ہمارے امیدواروں کو آزاد امیدوار کہا گیا، ان کو ٹکٹ پی ٹی آئی نے دیے تھے، فیصلے سے پہلے ہی ہمارے امیدواروں کو آزاد امیدوار کے نشان الاٹ ہوئے، الیکشن کمیشن کی نظر میں ان کو آزاد امیدورا پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ کہا جاتا ہے۔

پاکستان تحریک انصاف کے جنرل سیکریٹری عمر ایوب نے کہا کہ ملک میں فرقہ واریت نہیں چاہتے، پی ٹی آئی حمایت یافتہ امیدوار سنی اتحاد کونسل میں شمولیت کریں گے، راولپنڈی کے کمشنر کے بیان سے پتا چلاکہ کس طرح دھاندلی ہوتی رہی، فارم 45 کے مطابق فارم 47 بننا چاہیے، ایم کیو ایم نے تحریک انصاف کے مینڈیٹ پر ڈاکا ڈالا ہے، پشاور سے 7 سے 8 نشستوں پر ڈی سی اور پولیس افسران نے دھاندلی کی، ہماری ہی پارٹی حکومت بنائے گی۔

عمر ایوب نے مزید کہا کہ پہلا کام بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی رہائی ہوگی، شاہ محمودقریشی، پرویز الہٰی، خواتین اور کارکنوں کی رہائی ہمارا ہدف ہوگا، صوبوں اور قومی اسمبلی میں تحریک انصاف حکومتیں بنائے گی۔

پی ٹی آئی رہنما نے یہ بھی کہا کہ مجلس وحدت مسلمین نے جتنی سپورٹ کی ہے اس پر شکریہ کے الفاظ نہیں ہیں، علامہ راجہ ناصرعباس کا تہہ دل سے مشکور ہوں کہ انہوں نے ہمیشہ ہماری حمایت کی۔

ایم ڈبلیو ایم کے علامہ راجہ ناصر عباس نے کہا کہ  پی ٹی آئی کے کارکنوں اور قیادت نے صبر کے ساتھ ڈٹ جانے کا مظاہرہ کیا، 2 سال تک لوگوں کو ڈرانے کی کوشش کی گئی، پی ٹی آئی ورکرز، لیڈر شپ نے صبر اور ڈٹ جانے کی تاریخ رقم کی ہے، عالمی ایجنڈے کے تحت حکومت کو گرایا، غیر آئینی طور پر الیکشن میں تاخیر کی گئی، لیڈر شپ کو جیلوں میں ڈالا گیا، کیسز بنائے گئے، آزاد امیدواروں کو ڈرایا گیا، دھمکایا گیا، عوام نے جنہیں مسترد کردیا، انہیں مسلط کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

علامہ راجہ ناصر عباس نے کہا کہ انہوں نے پی ٹی آئی کی لیڈر شپ اور عوام کو نہیں پہچانا تھا، غیر آئینی طور پر الیکشن میں تاخیر کی گئی، ہم پاکستان بنانے والوں کی اولادوں میں سے ہیں، 80 فیصد لوگ بانی پی ٹی آئی کے ساتھ کھڑے ہیں۔

چیئرمین سنی اتحاد کونسل صاحبزادہ حامد رضا کا کہنا ہے کہ یہ اتحاد آج سے سات آٹھ سال پہلے سے ہے، الیکشن سے ایک روز قبل بلے کو واپس لے کر امیدواروں کی پوزیشن کو آزاد کیا گیا، فیصلہ باہمی مشاورت اور اتفاق رائے سے کیا گیا ہے، ہم رواداری کے قائل ہیں، اپنا مسلک چھوڑو نا کسی کا مسلک چھیڑو نا۔

 صاحبزادہ حامد رضا نے کہا کہ عمران خان کی حتمی اجازت سے یہ فیصلہ کیا گیا ہے، ہم دو جماعتوں نے پاکستان میں نفرت کو ختم کیا، ہم نفرت کی سیاست پر یقین نہیں رکھتے ہیں، تمام مسالک پاکستان تحریک انصاف کے ساتھ ہیں۔

قومی خبریں سے مزید