سینئر پاکستانی اداکار شہزاد نواز نے پاکستانی پرچم کے سائے میں دفن ہونے کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔
شہزاد نواز نے حال ہی میں ایک ویب شو میں بطور مہمان شرکت کی جہاں اُنہوں نے پاکستان سے اپنی والہانہ محبت کے بارے میں بات کی۔
شو کی میزبان نے اداکار سے سوال کیا کہ’آپ نے اپنے ایک انٹرویو میں پاکستان کے جھنڈے میں لپٹے قبر میں اُترنے کی خواہش کا اظہار کیا تھا تو کیا ابھی تک آپ کی یہ خواہش برقرار ہے؟
اُنہوں نے اس سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ میں نے پہلی بار اپنے بڑے بھائی کو جوکہ پاکستان ایئر فورس میں تھے، شہادت کے بعد پاکستان کے جھنڈے میں لپٹے پورے فوجی اعزاز کے ساتھ قبر میں اُترتے ہوئے دیکھا تو وہ منظر میرے لیے ناقابلِ یقین تھا۔
اداکار نے بتایا کہ اس کے بعد میں نے کئی اور جنازوں میں بھی شرکت کی لیکن پھر دوسری بار میں نے جنید جمشید کو پاکستانی پرچم میں لپٹے قبر میں اُترتے دیکھا۔
اُنہوں نے کہا کہ پاکستان کی مثال ایک ماں جیسی ہے جس طرح ایک ماں اپنے بچوں سے بے انتہا محبت بھی کرتی ہے لیکن اپنے بچوں کو غلط کام سے روکنے کے لیے ڈانٹتی بھی ہے کبھی زور دار تھپڑ بھی لگا دیتی ہے۔
شہزاد نواز نے مزید کہا کہ پیار، محبت اور عشق یہ ہمارے جذبات کے درجات ہوتے ہیں تو اگر کسی نے اپنی دھرتی ماں یعنی پاکستان کے ساتھ اگر پیار کیا ہے تو شاید ختم ہوجائے تو اس کا انحصار تو اس بات پر ہے کہ ایک پاکستانی اپنے وطن پاکستان کے لیے کتنے گہرے جذبات رکھتا ہے۔
اُنہوں نےکہا کہ پاکستان میں اب تک جو کچھ بھی ہوا یا میں نے جتنے بھی برے وقت کا سامنا کیا لیکن اس کے بعد بھی میری پاکستان سے محبت کم نہیں ہوئی اور مجھے اس زیادہ خوشی اس بات کی ہے کہ میرے بچوں کے دلوں میں بھی بالکل میری طرح اب تک پاکستان سے محبت کم نہیں ہوئی۔
اداکار نے کہا کہ میں نے جب بھی اپنے اندر جھانکا ہے اور خود سے سوال کیا ہے تو مجھے آج تک کوئی ایک بھی ایسی وجہ نہیں ملی جس کے میری اپنے وطن کے لیے محبت کم ہوتی۔
اُنہوں نے کہا کہ وطن ایک زمین کے ٹکڑے کو کہتے تو زمین خود سے تو کچھ نہیں کرتی نہ ہی زمین کسی انسان کو کہتی ہے کہ رشوت لے لو یا کوئی برا کام کرو اور آج تک کسی بادل نے زمین پر آکر کسی انسان کو یہ نہیں کہا کہ چوری کرو۔
شہزاد نواز نے کہا کہ برائی انسان کرتا ہے زمین کبھی بری نہیں ہوتی تو میری پاکستانی جھنڈے میں دفن ہونے کی خواہش آج بھی برقرار ہے لیکن مجھے یہ بھی معلوم ہے کہ ایسا ہو نہیں سکتا مگر خواہش تو انسان کسی بھی چیز کی کرسکتا ہے۔
اُنہوں نے کہا کہ انسان اپنی زندگی میں سب کچھ بدلنے کی صلاحیت رکھتا ہے لیکن دو چیزوں کو کوئی بھی انسان کبھی نہیں بدل سکتا پہلی چیز اپنے والدین جن کے گھر وہ پیدا ہوا اور دوسری چیز اپنی وطنیت جہاں وہ پیدا ہوا۔
اداکار نے اپنی بات مکمل کرتے ہوئے کہا کہ جتنے لوگ بھی اس حقیقت کو سمجھتے ہیں کہ اپنے والدین اور اپنے وطن کو اپنی زندگی میں آنے والی مشکلات کے لیے مورودِ الزام ٹھہرانے کے بجائے انہیں سمجھنے کی کوشش کرتے ہیں اور اس طرح کی کبھی نہ پوری ہونے والی خواہشات رکھتے ہیں جیسے کہ میری ہے۔