پی ٹی آئی رہنما شیر افضل مروت کا کہنا ہے کہ پچھلے 8 ماہ سے بانیٔ پی ٹی آئی سے کوئی ملاقات 2 فرشتوں کے بغیر نہیں ہوئی۔
شیرافضل مروت نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں میڈیاسےگفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ملاقات کے دوران ایک فرشتہ بانیٔ پی ٹی آئی اور ایک ہمارے ساتھ موجود ہوتا ہے، وہ اہلکار ہماری تمام گفتگو سنتے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ قانون کے مطابق وکیل اور مؤکل کے درمیان بات چیت میں کوئی حائل نہیں ہو سکتا، عدالت نے اس ضمن میں جیل حکام کو طلب کیا اور دو احکامات جاری کیے۔
’’عدالت نے حکم دیا کہ آئندہ ملاقات میں کوئی گفتگو نہیں سنے گا‘‘
پی ٹی آئی رہنما نے بتایا کہ عدالت نے حکم دیا کہ آئندہ بانیٔ پی ٹی آئی اور وکلاء کی ملاقات کے دوران گفتگو کوئی نہیں سنے گا، عدالت نے یہ بھی حکم دیا کہ وکلاء کے ساتھ باعزت طریقے سے پیش آیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ جیل حکام کا مؤقف ہے کہ ہفتے میں صرف 2 ملاقاتیں ہو سکتی ہیں، تاہم عدالت نے جیل حکام کے اس مؤقف کو مسترد کر دیا ہے، عدالت نے پیر سے ہفتے تک بانیٔ پی ٹی آئی سے ملاقات کرانے کا حکم دے دیا ہے۔
’’الیکشن کے دنوں میں بہت تکلیف ہوئی‘‘
شیر افضل مروت نے کہا ہے کہ الیکشن کے دنوں میں ہمیں بہت تکلیف ہوئی، ہمارے کاغذات لے لیے جاتے تھے، بہت ساری اہم معلومات خان صاحب تک نہیں پہنچنے دی گئیں۔
ان کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ میں ہم نے انتخابات سے متعلق پاکستان کی تاریخ کا اہم ترین کیس دائر کیا ہے، توقع رکھتے ہیں کہ ہمیں انصاف ملے گا، اگر فل کورٹ بنا دیا جائے تو بہتر ہو گا۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ عدالتِ عظمٰی کے بعد کوئی فورم نہیں، پوری قوم کی امیدیں سپریم کورٹ سے وابستہ ہیں، مینڈیٹ پر جو ڈاکا ڈالا ہے ہم توقع کرتے ہیں سپریم کورٹ اسے واپس کرے گی۔
’’عمر ایوب سے کوئی اختلافات نہیں‘‘
شیر افضل مروت نے بتایا کہ عمر ایوب سے میرے کوئی اختلافات نہیں، جب بھی ملوں گا بغلگیر ہو کر ملوں گا۔
الیکشن کمیشن آمد کے موقع پر شیر افضل مروت سے ایک صحافی نے سوال کیا کہ بڑی تعداد میں آزاد امیدوار سنی اتحاد کونسل میں شامل نہ ہو سکے، یہ اب کدھر جائیں گے؟
’’آزاد امیدوار سنی اتحاد کونسل میں ہی جائیں گے‘‘
شیرافضل مروت نے جواب دیا کہ آزاد امیدوار ادھر ہی جائیں گے جہاں ہم نے بھجوانا ہے، یہ سنی اتحاد کونسل میں ہی جائیں گے۔