پاکستان تحریکِ انصاف کے رہنما بیرسٹر سیف کا کہنا ہے کہ بانیٔ پی ٹی آئی کا خصوصی پیغام محمود خان اچکزئی کو پہنچا دیا ہے۔
پاکستان تحریکِ انصاف کے رہنماؤں نے پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے چیئرمین محمود خان اچکزئی سے ملاقات کے بعد میڈیا سے مشترکہ گفتگو کی۔
بیرسٹر سیف نے کہا کہ فارم 45 کو فارم 47 میں بدل کر بددیانتی کا مظاہرہ کیا گیا، عوام کے مسترد کردہ لوگوں کو اٹھا کر مینڈیٹ دیا گیا جنہیں ان کے حق سے محروم کیا گیا وہ واپس دیا جائے۔
اُنہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ تبھی مضبوط ہو سکتی جب اس میں عوام کے منتخب نمائندے آئیں۔
اسد قیصر نے کہا کہ پورے پاکستان میں ہمارے مینڈیٹ پر ڈاکا ڈالا گیا ہے، عوام کا حق ہے جس کو وہ منتخب کریں وہی عوام کا نمائندہ ہوتا ہے۔
اُنہوں نے کہا کہا ایک جعلی حکومت اور کابینہ بنا رہے ہیں، اس سے ملک کا نقصان ہے، نواز شریف ووٹ کو عزت دو کہتے تھے اب دیں نہ وہ ووٹ کو عزت۔
پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے چیئرمین محمودخان اچکزئی نے کہا کہ ہم دو تین سال سے کہ رہےتھے پاکستان شدید بحران میں ہے، الیکشن سے قبل گول میزکانفرنس کا مطالبہ کرتے رہے، گول میز کانفرنس میں اسٹیک ہولڈرز، فوج اور صحافیوں کو بٹھا کر بات کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔
اُنہوں نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ 76 سال سے جو کچھ کیا گیا اب اسےختم کیا جائے، بانیٔ پی ٹی آئی کو لوگوں نے ووٹ دیا تو ہمارا تقاضا ہے ان کے ہاتھ میں حکومت دی جاتی۔
محمودخان اچکزئی نے کہا کہ زندہ باد مردہ باد نہ کریں، اس وقت ملک بہت کمزور دہانے پر کھڑا ہے، الیکشن سے پہلے اس کو چھوڑو اور اس کو نہ چھوڑو ایسا نہیں ہوتا۔
اُنہوں نے کہا کہ نواز شریف سے رشتہ ووٹ کو عزت دو والے بیانیے کی وجہ سے بنا تھا، اسٹیبلشمنٹ کی آنکھ کاکوئی بھی تارا ہو وہ ہمارے لیے قابل قبول نہیں، پی ٹی آئی سے بیٹ کا نشان چھیننا ظلم تھا جو نہیں ہونا چاہیے تھا۔