پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما عمر ایوب نے کہا ہے کہ بلاول بھٹو نے آج غیر پارلیمانی الفاظ استعمال کیے، ان کو سائفر میکانزم کا علم نہیں۔
پارلیمنٹ کے باہر بیرسٹر گوہر کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمر ایوب نے کہا کہ سائفر ڈاکومنٹ رکھنا ملٹری سیکریٹری برائے وزیرِ اعظم کا کام ہے، کیس چلنا ہے تو ان افراد پر چلنا چاہیے، سائفر کیس میں جوڈیشل انکوائری کا مطالبہ کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ میں نے پی ٹی وی کی جانب سے لائیو نشریات نہ چلانے پر پارلیمنٹ میں نکتہ اٹھایا، میں وزیرِ اعظم کا امیدوار تھا تو میری تقریر کیوں نہ چلائی گئی، شہباز شریف کی تقریر چل سکتی ہے تو پی ٹی آئی کے نامزد امیدوار کی کیوں نہیں چل سکتی، ہمارے تمام قیدیوں کو رہا کیا جائے۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر خان نے کہا کہ ہم مسائل کے باوجود آگے بڑھنا چاہتے ہیں، یہ لوگ خود بحران ہیں ملک کو بحران سے نہیں نکال سکتے۔
بیرسٹر گوہر خان کا کہنا ہے کہ ہمیں کوئی مشہوری نہیں چاہیے بلکہ عوام کو اپوزیشن کے ردعمل کا علم ہونا چاہیے، مفاہمت کی طرف بڑھنا چاہیے، ابھی تو مذاکرات یا مفاہمت سے متعلق کوئی رابطہ نہیں کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ پارلیمان کے فلور پر بات ہوئی لیکن باضابطہ رابطہ نہیں کیا گیا، بانی پی ٹی آئی ہی مفاہمت اور بات چیت کا حتمی فیصلہ کریں گے، ہم نے اپنے منشور میں بھی ٹروتھ اینڈ ری کنسیلیشن کا کہا ہے، نفرتیں بہت ہوئیں، اس سے مسائل بڑھتے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ یورپ میں مسائل تھے جنگیں لڑیں اور پھر اتفاق پیدا ہوا، یہ کون لوگ ہیں جو نفرتیں پیدا کرتے ہیں۔