مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما احسن اقبال نے تحریک انصاف کی الیکشن 2024ء سے متعلق سیاست پر تبصرہ کردیا۔
جیو نیوز کے پروگرام آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ میں گفتگو کے دوران احسن اقبال نے کہا کہ انٹراپارٹی الیکشن پر یہ سوتے رہے اور اپنا انتخابی نشان نہیں بچا سکے۔
ن لیگی رہنما نے مزید کہا کہ پھر اس کے بعد ایسی جماعت سے معاملہ کیا جس نے الیکشن نہیں لڑا، سنی اتحاد کونسل نے تو الیکشن نہیں لڑا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بی اے پی نے الیکشن لڑا تھا، انہوں نے محمود اچکزئی کو صدارتی امیدوار بنایا ہے، یہ اُن ہی کی جماعت میں شمولیت کرلیتے۔
احسن اقبال نے یہ بھی کہا کہ پی ٹی آئی کے زمانے میں اپوزیشن کی تقریر کا مکمل بلیک آوٹ تھا، آج تو اپوزیشن کو بہت آزادیاں ملی ہوئی ہیں، ان کی آواز قوم تک پہنچ رہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بجائے امریکا کی منتیں کرنے اور آئی ایم ایف سے این آر او کے کیسز عدالتوں میں لڑیں، ملک کے معاملات میں بیرونی مداخلت ملکی خودمختاری سے کھیلنا ہے۔
ن لیگی رہنما نے کہا کہ 9 مئی کے واقعات کی شفاف تحقیقات پر کوئی دو رائے نہیں، ان واقعات کو قوم نے اپنی آنکھوں سے دیکھا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کوئی کسی کو استعمال نہیں کرسکتا جب تک آپ خود استعمال ہونے کو تیار نہیں، پی ٹی آئی کے دور میں ہمیں بھی کہا گیا ہم نے پارٹی نہیں چھوڑی موقف پر قائم رہے۔
احسن اقبال نے کہا کہ وزارت خزانہ سے متعلق فیصلہ وزیراعظم نے کرنا ہے، ذمے داری بھی پرائم منسٹر کی ہے، اُنہوں نے ڈیلیور کرنا ہے، وزیرخزانہ سے متعلق ابھی حتمی بات نہیں کرسکتا۔