چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ جسٹس ملک شہزاد احمد خان نے عہدے کا حلف اٹھالیا.
گورنر پنجاب محمد بلیغ الرحمٰن نے چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ ملک شہزاد احمد سےحلف لیا۔
تقریب میں وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز، اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان نے شرکت کی۔
اس کے علاوہ جسٹس عالیہ نیلم، جسٹس شاہد کریم، جسٹس شاہد بلال، جسٹس فاروق حیدر بھی تقریبِ حلف برداری میں شریک ہوئے۔
تقریب میں جسٹس شہباز رضوی، جسٹس علی باقر نجفی، ڈپٹی اٹارنی جنرل رفاقت ڈوگر اور سینئیر وکلاء نے بھی شرکت کی.
نئے چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ عہدے کا حلف اٹھانے کے بعد گورنر ہاؤس سے عدالت عالیہ پہنچ گئے ہیں۔
چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ ملک شہزاد احمد خان کو گارڈ آف آنر پیش کیا گیا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز صدر عارف علوی نے تین ججوں کی سپریم کورٹ سمیت مختلف عدالتوں میں تعیناتی کی منظوری دے دی تھی۔
صدر مملکت نے جسٹس ملک شہزاد کی بطور چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ تعیناتی کی منظوری دی تھی۔
جسٹس ملک شہزاد احمد خان لاہور ہائی کورٹ کے سینئر ترین جج ہیں، صدر مملکت نے ان کی تعیناتی کی منظوری آئین کے آرٹیکل 175 (اے) 13 کے تحت دی تھی۔
لاہور ہائی کورٹ کے ریکارڈ کے مطابق جسٹس ملک شہزاد احمد خان 15 مارچ 1963 کو پنڈی گھیب ضلع اٹک میں پیدا ہوئے۔ انہوں نے گورڈن کالج راولپنڈی سے گریجویشن کی، 1989 میں یونیورسٹی لاء کالج پنجاب یونیورسٹی لاہور سے ایل ایل بی کی ڈگری حاصل کی اور 1990 میں راولپنڈی میں قانون کی پریکٹس شروع کی۔
وہ 1993 میں ہائی کورٹ اور 2004 میں سپریم کورٹ آف پاکستان کے وکیل مقرر ہوئے اور 21 سال بطور وکیل پریکٹس کی۔
جسٹس ملک شہزاد احمد خان 2004 میں ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن راولپنڈی کے سیکرٹری جنرل اور 2009 میں ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن راولپنڈی کے صدر منتخب ہوئے۔ 12 مئی 2011 کو لاہور ہائی کورٹ میں ایڈیشنل جج مقرر ہوئے اور 11 مئی 2013 کو مستقل جج بن گئے۔
جسٹس ملک شہزاد احمد خان بطور چیف جسٹس 15 مارچ 2025 کو عہدہ سے ریٹائر ہوں گے۔ اس طرح وہ ایک سال چھ دن تک چیف جسٹس کے عہدے پر فائز رہیں گے۔