صدارتی انتخاب میں ہارنے والے امیدوار محمود خان اچکزئی نے کہا ہے کہ الیکشن اچھے ماحول میں ہوئے، پہلی بار صدارتی الیکشن میں نہ کوئی ووٹ بیچا گیا نہ خریدا گیا۔
پارلیمنٹ کے باہر میڈیا سے بات چیت میں محمود خان اچکزئی کا کہنا تھا کہ خرید و فروخت کا عمل نہ ہونا خوش آئند اور نئے دور کا آغاز ہے۔ اچھی روایت پڑ چکی ہے، باقی باتیں پارلیمان میں کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ بعض لوگ سمجھتے ہیں پاکستان میں سب کچھ بیچا اور خریدا جاسکتا ہے اور بعض لوگ ایسے ہیں جو سمجھتے ہیں ایسا نہیں ہے، میں ان میں شامل ہوں۔
پشتونخوا ملی عوامی پارٹی (پی کے میپ) کے سربراہ کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا اسمبلی سے تمام ووٹ ملے لیکن اپنے صوبے کی اسمبلی سے ایک بھی ووٹ نہیں ملا۔
انکا کہنا تھا کہ ڈاکٹر عبدالمالک رات تک تو مجھے ووٹ دینے پر راضی تھے لیکن پھر پھسل گئے۔ کم از کم مجھے ایک ووٹ تو عبدالمالک دے دیتے، انہوں نے وعدہ کیا تھا۔ عبدالمالک کے دو سینیٹرز نے ہمیں ووٹ دیا۔
محمود خان اچکزئی نے صدارتی امیدوار نام زد کرنے اور ساتھ دینے پر پی ٹی آئی کا شکریہ بھی ادا کیا۔ بہت سے ساتھیوں نے کہا ووٹ آپ کو دینا ہے، بانی پی ٹی آئی کے ساتھیوں نے کیمروں کی موجودگی میں مجھے ووٹ دیا۔
انہوں نے کہا کہ ایک پارٹی کو عوام نے ووٹ دیے ہیں، اسے ماننا ہوگا، ہم پارلیمان کے مسئلے کیوں عدالت میں لے کر جائیں؟ ہمیں مل کر کام کرنا ہوگا اب ہمارے عقل اور فہم کا امتحان ہے۔
انکا کہنا تھا کہ ابھی ہمارا امتحان شروع ہو رہا ہے، میں آصف زرداری کو مبارکباد دینے گیا پارٹی رہنماؤں کو مبارکباد دی۔
محمود خان اچکزئی نے کہا کہ ہمارے اتحادیوں نے ہمیں ووٹ دیا، اختر مینگل نے ووٹ دیا، مولانا فضل الرحمان شاید سوگئے ہوں، ان کا ووٹ ہمیں پڑنا چاہیے تھا۔
انہوں نے بتایا کہ بانی پی ٹی آئی اس وقت سے دوست ہیں جب پی ڈی ایم بنائی، نواز شریف سے ملنے لندن گیا اور الائنس کی بات کی تھی۔ میں نے شہباز شریف کو کہا ن لیگ میں جو نواز سے بغاوت کرے گا وہ ختم ہوجائے گا۔
انکا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی سمیت 36 پارٹیاں ہم سے اکٹھے ہوئے، چارٹر آف ڈیموکریسی پر ہم سب نے مشورہ کیا، پارلیمنٹ پر حملہ ہوا گڑ بڑ ہوئی، میں بانی پی ٹی سے ہٹ کر پارلیمنٹ کی طرف آگیا۔
محمود خان اچکزئی نے کہا کہ پارلیمنٹ کےلیے میں ہر قربانی دینے کےلیے تیار ہوں، بانی پی ٹی آئی سے جو بھی اختلاف ہو لیکن سیٹیں جیتی ہیں، آئین سے حل نکالا جائے اور مخصوص نشستوں پی ٹی آئی کو دیں۔
انہوں نے کہا کہ آئین منتخب نشستوں پر خواتین اور اقلیتوں کو حق دیتا ہے، کسی کی نشستیں ریوڑیوں کی طرح بانٹنے والے آپ کون ہیں؟